بنگلہ دیش، 15 اعلیٰ فوجی افسران جبری گمشدگیوں اور قتل کے الزام میں گرفتار

بنگلادیش میں فوجی افسران کی گرفتاری
ڈھاکہ (ویب ڈیسک) بنگلادیش کی عدالت نے قتل، جبری گمشدگیوں اور انسانیت سوز مظالم کے کیس میں 15 اعلیٰ فوجی افسران کو حراست میں لے کر جیل بھیجنے کا حکم دے دیا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان نے اپنا پہلا ہائپر اسپیکٹرل سیٹلائٹ HS-1 کامیابی کے ساتھ چین سے خلا میں روانہ کردیا
الزامات کی نوعیت
بنگلادیشی میڈیا کے مطابق یہ فوجی افسران شیخ حسینہ واجد حکومت کے دوران ہونے والی جبری گمشدگیوں، خفیہ حراستی مراکز کے قیام اور حکومتی ناقدین کے قتل میں ملوث تھے۔
یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد یونائیٹڈ نے ملتان سلطانز کو جیت کے لیے ٹارگٹ دے دیا
عدالتی کارروائی
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ملزمان کو ضمانت کے لیے عدالت میں پیش کیا گیا تھا تاہم عدالت نے ضمانت کی درخواست مسترد کرتے ہوئے تمام 15 افسران کو جیل بھیجنے کا حکم سنا دیا۔
یہ بھی پڑھیں: امریکی انتخابات میں ’جیری مینڈرنگ‘ کیا ہے؟
نئی مثال کا قیام
یہ پہلا موقع ہے کہ بنگلادیش میں جبری گمشدگیوں کے مقدمے میں اعلیٰ فوجی افسران بشمول پانچ جنرلز کے خلاف باضابطہ الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ تمام ملزمان فوجی انٹیلی جنس اور ریپڈ ایکشن بٹالین (RAB) سے وابستہ رہے ہیں۔
حالیہ حالات
واضح رہے کہ 2024 میں حکومت مخالف مظاہروں کے دوران بنگلادیش میں ایک ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے، جس کے بعد وزیراعظم شیخ حسینہ واجد ملک چھوڑ کر بھارت منتقل ہوگئی تھیں۔