پنجاب حکومت کے نئےمقامی حکومتوں کے قانون کے مطابق منتخب لوگ اس قابل ہی نہیں کہ اپنے فیصلے کر سکیں، فواد چودھری

فواد چودھری کی تنقید
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) سابق وفاقی وزیر فواد چودھری نے پنجاب حکومت کے نئے مقامی حکومتوں کے قانون پر تنقید کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ نہ تو 'one man one vote' ہے نہ ہی 'List System'۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ پہلے تو ضلعی حکومتیں ختم کر دی گئی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سیالکوٹ میں سیلابی صورتحال کے باعث تعلیمی ادارے بند رہیں گے
نظام حکومت پر سوالات
انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ عملی طور پر ڈپٹی کمشنر ہی ضلع کا حاکم ہے، اور منتخب نمائندے فیصلے کرنے کے قابل نہیں ہیں۔ پوری یونین کونسل نو کونسلر منتخب کرے گی لیکن ووٹر ایک ووٹ دے گا۔ تحصیل کونسل اب سب سے بڑا ادارہ ہے کیونکہ ضلع کونسل ختم کر دی گئی ہے۔ تمام کونسلر اپنا چیئرمین منتخب کریں گے جو تحصیل کا ممبر ہوگا، مگر ان کے پاس عملی طور پر کوئی اختیار نہیں ہے، کیونکہ تمام اتھارٹیز ڈپٹی کمشنر کے تحت ہوں گی اور ان کے اخراجات تحصیل کونسلز فراہم کریں گی۔
سیاسی جماعتوں کی مداخلت
فواد چودھری نے مزید کہا کہ سیاسی جماعتوں کو عملی طور پر انتخابات سے باہر کر دیا گیا ہے، کیونکہ یونین کونسل میں 9 لوگوں کا نامزد کرنا کسی سیاسی جماعت کے لئے ممکن نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جب حکمران عوام سے اتنے خوفزدہ ہوں کہ انتخابات ہی نہیں کرانا چاہتے تو ایسے میں لوگوں کو سیاسی اختیار دینا کیسے ممکن ہے! یہ ایک غیر سنجیدہ حکومت کی ایک اور غیر سنجیدہ کوشش ہے!!!
پنجاب حکومت کا نیا مقامی حکومتوں کا قانون نہ one man one vote ہے نہ ہی List System، پہلے تو ضلعی حکومتیں ختم کر دی گئ ہیں، عملی طور پر ڈپٹی کمشنر ہی ضلع کا حاکم ہے، منتخب لوگ اس قابل ہی نہیں کہ اپنے فیصلے کر سکیں، پوری یونین کونسل نو کونسلر منتخب کرے گی لیکن ووٹر نو لوگوں میں ایک…
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) October 22, 2025