تجھ کو کتنے لوگوں کا خون چاہیے اے زمینِ وطن۔۔۔ جو تیرے بے رنگ چہرے کو گلنار کرے
خواجہ سعد رفیق کا شعر
لاہور ڈیلی پاکستان آن لائن) لیگی رہنما خواجہ سعد رفیق کی جانب سے ایکس پر فیض احمد فیض کی نظم ’’ھم تو مجبور ِ وفا ھیں —•— فیض احمد فیض‘‘ شیئر کی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اپنے آپ سے ایماندارانہ رویہ اختیار کرنا آسان نہیں، اکثر خواتین معاشرے کی جانب سے ملنے والے پیغامات اپنا لیتی ہیں اور ویسا ہی طرز عمل اپنا لیتی ہیں
نظم کے اشعار
تجھ کو کتنوں کا لہو چاہیے اے ارضِ وطن
جو ترے عارضِ بے رنگ کو گلنار کرے
کتنی آہوں سے کلیجہ ترا ٹھنڈا ہو گا
کتنے آنسو ترے صحراؤں کو گلزار کریں
یہ بھی پڑھیں: صدر اور وزیرِ اعظم سیکرٹریٹ نے جے یو آئی سے دھوکا کیا:لیاقت بلوچ
وعدے اور خواب
تیرے ایوانوں میں پرزے ہوے پیماں کتنے
کتنے وعدے جو نہ آسودۂ ِ اقرار ہوے
کتنی آنکھوں کو نظر کھا گئی بدخواہوں کی
خواب کتنے تیری شاہراہوں میں سنگسار ہوے
وفا اور تعلق
ہم تو مجبورِ وفا ہیں مگر اے جانِ جہاں
اپنے عشّاق سے ایسے بھی کوئی کرتا ہے
تیری محفل کو خدا رکھے ابد تک قائم
ہم تو مہماں ہیں گھڑی بھر کے ، ہمارا کیا ھے
ھم تو مجبور ِ وفا ھیں —•— فیض احمد فیض
تجھ کو کتنوں کا لہو چاہیے اے ارضِ وطن
جو ترے عارضِ بے رنگ کو گلنار کرے
کتنی آہوں سے کلیجہ ترا ٹھنڈا ہو گا
کتنے آنسو ترے صحراؤں کو گلزار کریں تیرے ایوانوں میں پرزے ہوے پیماں کتنے
کتنے وعدے جو نہ آسودۂ…— Khawaja Saad Rafique (@KhSaad_Rafique) October 22, 2025








