اسلامی ممالک کے پانی کے وزراء کی اسلامی کانفرنس کا اجلاس، موسمیاتی تبدیلی کے چیلنجز پر روشنی ڈالی گئی

اسلامی ممالک کے پانی کے وزراء کی کانفرنس
جدہ (محمد اکرم اسد) اسلامی ممالک کے پانی کے وزراء کی اسلامی کانفرنس کا 5 واں اجلاس جدہ میں منعقد ہوا۔
اجلاس کا تھیم اور موضوعات
5ویں سیشن کا تھیم ’’وژن سے اثر تک‘‘ تھا۔ ملاقات میں مسلم دنیا کو درپیش پانی سے متعلق مختلف مسائل پر غور کیا گیا اور ان چیلنجز سے نمٹنے کے لیے تعاون جاری رکھنے پر زور دیا۔ پانی کی کمی، پانی ذخیرہ کرنے کے مسائل، آب و ہوا کا بحران، خشک سالی، سیلاب، او آئی سی کے جغرافیہ میں زیر زمین پانی وغیرہ کانفرنس میں زیر بحث آنے والے چند اہم مسائل تھے۔
اجلاس کی صدارت اور شرکت
اجلاس کا آغاز مصر کی جانب سے 5ویں کانفرنس کی صدارت سعودی عرب کو سونپنے سے ہوا۔ اجلاس میں او آئی سی کے تمام رکن ممالک کے وزراء/ مندوبین نے شرکت کی۔وزارتی اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی او آئی سی میں پاکستان کے مستقل نمائندے سفیر سید محمد فواد شیر نے کی۔
سفیر فواد شیر کا خطاب
اپنے خطاب میں سفیر فواد شیر نے پاکستان کے متعدد اور ایک دوسرے سے جڑے ہوئے پانی اور موسمیاتی تبدیلی کے چیلنجز پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے پاکستان پر موسمیاتی بحران کے اثرات کو اجاگر کیا اور بڑھتے ہوئے خطرے سے نمٹنے کے لیے حکومت پاکستان کی کوششوں کا خاکہ پیش کیا۔ انہوں نے سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی میں بھارت کے غیر قانونی اور یکطرفہ انعقاد کا بھی حوالہ دیا اور اس پر مکمل عملدرآمد پر زور دیا۔
اجلاس کے نتائج
اجلاس نے اپنے اختتام پر ایک قرارداد منظور کی جس میں پانی پر او آئی سی کے درمیان تعاون کے لیے ایک جامع فریم ورک اور روڈ میپ فراہم کیا گیا، اجلاس کے دوران پاکستان کو متفقہ طور پر تیسری او آئی سی واٹر کونسل کا رکن بھی منتخب کر لیا گیا ہے۔