انٹرنیٹ کیبل میں فالٹ تاحال مکمل طور پر دور نہیں کیا جاسکا: سیکرٹری آئی ٹی کا اعتراف

انٹرنیٹ کیبل میں فالٹ کا اعتراف
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) سیکرٹری انفارمیشن ٹیکنالوجی نے اعتراف کیا ہےکہ انٹرنیٹ کیبل میں فالٹ تاحال مکمل طور پر دور نہیں کیا جاسکا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سونا 14ہزار100روپے مہنگا، فی تولہ قیمت ساڑھے 4لاکھ سے بھی تجاوز کر گئی
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کا اجلاس
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کام کے اجلاس میں سیکرٹری آئی ٹی نے بتایا کہ انٹرنیٹ کی کیبل میں فالٹ تاحال مکمل طور پر دور نہیں کیا جاسکا۔ کنسورشیم کی جانب سے کام جاری ہے، پاکستان کی انٹرنیٹ ٹریفک کو متبادل روٹس پر منتقل کر دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کا اسرائیل کے مقابلے میں ایران کے حق میں بیان اور خطے میں طاقت کی نئی بازی گری
موبائل سگنلز کی ناقص صورتحال
بعد ازاں کمیٹی نے ملک بھر میں موبائل سگنلز کی ناقص صورتحال پر اگلے اجلاس میں پی ٹی اے حکام کو طلب کرلیا۔ اجلاس میں اسلام آباد آئی ٹی پارک کے منصوبے پر بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی جب کہ دوران اجلاس پروجیکٹ ڈائریکٹر نے بتایا کہ منصوبے پر 80 فیصد کام مکمل ہوچکا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب کا تاریخ ساز بجٹ 2025-26
وفاقی وزیر آئی ٹی کی تبصرہ
وفاقی وزیر آئی ٹی شزہ فاطمہ نے بتایا کہ یہ منصوبہ کورین کمپنی کے تعاون سے مکمل کیا جارہا ہے تاہم پروجیکٹ میں تاخیر کے باعث وزیراعظم نے انکوائری کا حکم دیا ہے۔
اسپیکٹرم کی قلت اور قانونی تنازعات
شزہ فاطمہ نے کہاکہ اسپیکٹرم کی قلت اور قانونی تنازعات کے باعث نیٹ ورک مسائل درپیش ہیں، ملک اس وقت 274 میگا ہرٹز اسپیکٹرم پر چل رہا ہے جو ناکافی ہے اور حکومت آئندہ دسمبر یا جنوری تک اسپیکٹرم آکشن کرانے کی کوشش کررہی ہے۔