لاہور ہائیکورٹ: کمسن بچی سے زیادتی و قتل کے مجرم کی سزائے موت برقرار

چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن) چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ عالیہ نیلم نے کمسن بچی سے زیادتی کرکے قتل کرنے والے مجرم قیصر کی سزائے موت کے خلاف اپیل خارج کرتے ہوئے قرار دیا کہ ایسے مجرم رحم کے مستحق نہیں ہوسکتے جنہوں نے چھ سال کی بچی کے ساتھ ظلم کیا ہو۔
یہ بھی پڑھیں: معروف پاکستانی اداکارہ انوشے اشرف نے بیرون ملک خاموشی سے شادی کر لی ، دولہا کون؟ جانئے
فیصلے کی تفصیلات
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ عالیہ نیلم اور جسٹس عبہر گل پر مشتمل 2 رکنی بنچ نے مجرم قیصر کی سزائے موت کے خلاف اپیل پر 20 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کردیا، فیصلہ چیف جسٹس عالیہ نیلم نے تحریر کیا۔
یہ بھی پڑھیں: امریکن بٹ کوائن کے شیئرز میں 60 فیصد اضافہ، قیمت 6.90 ڈالر سے 11 ڈالر تک جا پہنچی
بچی کی معصومیت اور مجرم کا دانستہ جرم
چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ عالیہ نیلم نے فیصلے میں کہا کہ چھ سال کی عمر میں بچیاں اپنی گڑیا کے ساتھ کھیلتی ہیں، وہ مادہ پرست دنیا سے بے خبر ہوتی ہیں، مجرم قیصر کی عمر 32 سال تھی، وہ گھناونے جرم کے انجام سے واقف تھا۔
یہ بھی پڑھیں: علیمہ خان کو ریاست مخالف سوشل میڈیا سر گرمیوں کے الزام پر نوٹس جاری
معاشرتی اثرات
فیصلہ میں لکھا گیا کہ کمسن بچی سے زیادتی کے بعد قتل کردینا عام لوگوں میں خوف و ہراس پیدا کردیتا ہے، ایسا گھناؤنا جرم معاشرے کا ضمیر ہی نہیں بلکہ عدالت کا ضمیر بھی جھنجوڑتا ہے، ایسے مجرم رحم کے مستحق نہیں ہوسکتے جنہوں نے چھ سال کی بچی کے ساتھ ظلم کیا ہو۔
یہ بھی پڑھیں: مختلف علاقوں میں تیز ہواؤں کے ساتھ موسلادھار بارش اور ژالہ باری کی پیشگوئی
مجرم قیصر کے جرم کا پس منظر
فیصلے کے مطابق مجرم قیصر کے خلاف تھانہ نارووال پولیس نے 2018 میں کمسن بچی سے زیادتی کے بعد قتل کا مقدمہ درج کیا، بچی کے باپ کے مطابق وہ مجرم کے گھر سے بچی کو پلاس لینے بھیجتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ڈکی بھائی کو گرفتار کرنے والے NCCIA افسر سرفراز چوہدری کو حساس ادارے نے اٹھالیا، شہباز گل کا دعویٰ
بچی کی تلاش اور ثبوت
بچی کے باپ کے مطابق کافی دیر بعد وہ بچی کو ڈھونڈنا شروع کرتے ہیں، بچی کی لاش مجرم کے گھر کے کمرے سے برآمد ہوتی ہے، مجرم کا ڈی این اے اور فرانزک رپورٹ میچ کرگئیں۔
اپیل کا نتیجہ
فیصلہ میں کہا گیا کہ اپیل کنندہ اپنا کیس ثابت نہیں کر سکا، عدالت مجرم قیصر کی سزائے موت کے خلاف اپیل خارج کرتی ہے اور سزائے موت کا فیصلہ بحال رکھتی ہے。