ٹیسٹ کرکٹ کا کم ہونا قومی ٹیم کی شکست کا باعث ہے، اظہر محمود

پاکستان ٹیسٹ ٹیم کی ناکامی پر اظہر محمود کا بیان
راولپنڈی (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان ٹیسٹ ٹیم کے عبوری ہیڈ کوچ اظہر محمود کا کہنا ہے کہ ٹیسٹ کرکٹ کا نہ ہونا قومی ٹیم کی شکست کا باعث ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کوہستان کرپشن سکینڈل، نیب کی بڑی کارروائی ، 25 ارب کے اثاثے ضبط، کنٹریکٹر گرفتار، اہم شخصیات سے ڈیلز کا انکشاف
ٹیسٹ میچ میں کیچز چھوڑنا
راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے اظہر محمود نے کہا کہ پاکستان نے کیچز ڈراپ کیے، اسٹمپ چھوڑا، بہترین ٹیم کو موقع دیں گے تو جارحانہ جواب ہی ملے گا۔
یہ بھی پڑھیں: سردار اخترمینگل کو کوئٹہ سے دبئی جانے والی پرواز سے اتار دیا گیا
کامیابی کے لئے وکٹیں حاصل کرنا ضروری
اظہر محمود نے کہا کہ 20 وکٹیں لینا ضروری ہوتی ہیں۔ ڈومیسٹک کرکٹ میں بھی اسپنرز کے لیے سازگار پچز بنانی پڑیں گی۔ ڈومیسٹک میں اسپنرز کو بولنگ کرنے کا موقع ہی نہیں ملتا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: کیا یہی بہار ہے !
بیٹنگ کولیپس کے اثرات
عبوری کوچ نے کہا کہ پاکستان کو بیٹنگ کولیپس کا سامنا کرنا پڑا جبکہ جنوبی افریقا نے پنڈی ٹیسٹ میں اچھی بیٹنگ کی۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان کی رہائی کا فی الحال کوئی امکان نہیں، خواجہ آصف کا بیان
بیٹرز کی تنقید
اظہر محمود نے اپنے بیٹرز کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اسکور کرنے کا طریقہ آنا چاہیے، اسٹرائیک روٹیٹ کرنی چاہیے تھی، جنوبی افریقا نے بلاک نہیں کیا، رنز اسکور کیے۔
یہ بھی پڑھیں: خیرپور:اسلحہ سمگلروں کے بین الصوبائی گروہ کا سرغنہ گرفتار
ذہن کی مضبوطی کی ضرورت
ان کا کہنا تھا کہ انٹرنیشنل کرکٹ میں دماغی طور پر مضبوط ہونا چاہیے۔ پاکستان کو اسپنرز کے خلاف اچھی بیٹنگ کرنا سیکھنی ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعلیٰ سندھ کا باکسر عثمان وزیر کی مالی امداد اور سہولیات دینے کا اعلان
جنوبی افریقا کی بولنگ کا تجربہ
عبوری کوچ نے کہا کہ جنوبی افریقا کے پاس بولنگ میں کافی تجربہ ہے۔ راولپنڈی ٹیسٹ کی پِچ نے ہر طرح کے بولرز کو مدد دی۔
ڈومیسٹک کرکٹ کا تجربہ
اظہر محمود نے کہا کہ پاکستانی بیٹرز کو ڈومیسٹک کرکٹ کھیلنے کا زیادہ تجربہ نہیں ہے۔ گزشتہ سال ٹیسٹ میچز بھی صرف چار ہی کھیلے، زیادہ میچز کھیلیں گے تو تجربہ حاصل ہوگا۔