ہم ہر سال پاکستان میں نیوزی لینڈ سے بڑی آبادی کا اضافہ کر رہے ہیں، مصطفیٰ کمال
کراچی میں صحت کے نظام کے چیلنجز
کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن) وفاقی وزیر صحت مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ ہم ہر سال پاکستان میں نیوزی لینڈ سے بڑی آبادی کا اضافہ کر رہے ہیں، لوگوں کو مریض بننے سے بچانا ہے، یہ کام لوکل گورنمنٹس کا ہے، یہاں ہیلتھ کیئر نہیں، سِک کیئر سسٹم ہے۔
یہ بھی پڑھیں: خیبر پختونخوا میں کارروائیاں، بھارتی حمایت یافتہ ’’فتنہ الخوارج‘‘ کے 7 دہشتگرد ہلاک، لیفٹیننٹ دانیال اسماعیل سمیت 4 جوان شہید
پنک ڈے سیلیبریشن کی تقریب
کراچی میں نجی اسپتال میں ’’پنک ڈے سیلیبریشن‘‘ کی تقریب ہوئی جس سے خطاب کرتے ہوئے مصطفیٰ کمال نے کہا کہ ایک ڈاکٹر 35 سے 40 مریض دیکھ سکتا ہے وہ 250 کیسے دیکھ سکتا ہے۔ ہیلتھ کیئر نظام کی شروعات بچے کی پیدائش سے ہوتی ہے، ہر سال پاکستان میں نیوزی لینڈ سے بڑی آبادی کا اضافہ کر رہے ہیں، ہم آبادی کے لحاظ سے دنیا کا 5واں بڑا ملک بننے جارہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: مخالفین کو جعلی مقدمے میں پھنسانے کے لیے بیٹی سے زیادتی کا الزام لگانے والا باپ گرفتار
کینسر اور ویکسینیشن
’’جنگ‘‘ کے مطابق مصطفیٰ کمال نے کہا کہ ماہرین کہتے ہیں 10 سال بعد لوگ کینسر سے نہیں مریں گے، ویکسین لگائیں گے، پاکستان میں پھر بھی لوگ کینسر سے مر رہے ہوں گے۔ ہم ویکسین لگانے جائیں تو کہا جاتا ہے کہ یہ سازش ہے، ویکسین 150 ممالک میں پہلے استعمال ہوچکی ہے۔
پانی کی آلودگی
وزیر صحت کا مزید کہنا تھا کہ گلگت سے کراچی تک سیوریج کا پانی استعمال ہو رہا ہے، سیوریج کو ٹریٹ کرنے کا نظام نہیں، پانی کی ٹریٹمنٹ نہ ہونے پر کسی کو اعتراض نہیں، پورا نظام ہی ٹھیک نہیں۔








