پنجاب میں فضائی آلودگی شدت اختیار کرنے لگی، کھلی فضا میں سانس لینا صحت کے لیے خطرہ بن گیا
فضائی آلودگی کی شدت
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن) لاہور سمیت پنجاب کے بیشتر وسطی علاقوں میں فضائی آلودگی شدت اختیار کرنے لگی، کھلی فضا میں سانس لینا صحت کے لیے خطرہ بن گیا۔
یہ بھی پڑھیں: 2023 میں ہونے والے یونان کشتی حادثے کا مرکزی ملزم گرفتار
ایئر کوالٹی انڈیکس کی صورتحال
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق لاہور کے علاقے راوی روڈ میں صبح کے اوقات میں ائیر کوالٹی انڈیکس 810 تک پہنچ گیا، شہر میں اوسط اے کیو آئی 367 پارٹیکولیٹ میٹرز ریکارڈ کیا گیا۔ گوجرانوالا میں 627 اور فیصل آباد میں اے کیو آئی 434 ریکارڈ کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: کابینہ کمیٹی برائے امن و امان کا اجلاس، عیدالاضحیٰ کے حوالے سے اہم فیصلے، میانوالی میں رینجرز کی تعیناتی میں توسیع
ماہرین کی ہدایت
ماہرین نے شہریوں کو ماسک کے استعمال کا مشورہ دیا ہے جبکہ محکمہ تحفظ ماحولیات کا کہنا ہے کہ اسموگ میں اضافے کی بڑی وجہ ہوا کے کم دباؤ والے زونز اور سرحد پار سے آنے والی آلودگی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: صوابی:گاڑی پر فائرنگ،خاتون سمیت 3 افراد جاں بحق
محکمہ تحفظ ماحولیات کی وضاحت
ترجمان محکمہ تحفظ ماحولیات کا کہنا ہے کہ بھارتی پنجاب سے آلودہ ہواؤں کی آمد کے باعث لاہور اور وسطی پنجاب کی فضا میں اضافے کا امکان ہے، اسموگ کے اثرات لاہور، قصور، شیخوپورہ اور گوجرانوالہ تک محسوس کیے جا رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان آکسفورڈ کی چانسلرشپ کی دوڑ سے باہر، مگر امیدواروں میں کئی پاکستانی شامل ہیں
فضائی نمی اور آلودگی
ترجمان کے مطابق رات اور صبح کے اوقات میں فضا میں نمی 95 سے 100 فیصد تک پہنچنے سے آلودگی میں اضافہ ریکارڈ کیا جا رہا ہے، بھارتی پنجاب اور جنوبی پنجاب میں دھوئیں اور گرد آلود ذرات کے باعث لاہور کی فضا مسلسل متاثر رہنے کا خدشہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: خانیوال؛ تنسیخ نکاح کا دعوی کرنے پر شوہر کی بیوی پرفائرنگ،ملزم حراست
زرعی اقدامات
زرعی علاقوں میں منجی نہ جلانے کے لیے مساجد اور دیہات میں اعلانات کیے جا رہے ہیں، نمبر داروں اور کسانوں کو آگاہی بھی دی جا رہی ہے۔
سموگ کے خلاف اقدامات
لاہور میں زیادہ اے کیو آئی والے ٹارگٹڈ علاقوں میں سموگ گنز بارش برسا رہی ہیں جو فوری سموگ کے حل کا کام کر رہی ہیں، آئندہ 48 گھنٹوں میں فضا میں سموگ کی شدت میں کمی کا امکان ہے。








