ہنگو حملہ: شہید ایس پی اسد زبیر کے پاس حساس مقام پر جانے کیلئے بلٹ پروف گاڑی نہیں تھی: ذرائع
ہنگو میں ایس پی اسد زبیر کی شہادت
پشاور (ڈیلی پاکستان آن لائن) ہنگو میں آئی ای ڈی دھماکے میں شہید ہونے والے ایس پی اسد زبیر کے پاس حساس مقام پر جانے کیلئے بلٹ پروف گاڑی نہیں تھی۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان اور جنوبی افریقہ کی افواج کے درمیان انسداد دہشتگردی مشق اختتام پذیر
دھماکے کی تفصیلات
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے ذرائع کے مطابق، ہنگو میں چوکی پر حملے کے بعد اس حساس جگہ پر جانے والے ایس پی اسد زبیر کے پاس بلٹ پروف گاڑی نہیں تھی، جس کے باعث ان کی گاڑی آئی ای ڈی دھماکے سے متاثر ہوئی۔
یہ بھی پڑھیں: پاک فضائیہ نے ڈاگ فائٹ اور ایئر ڈیفنس سسٹم سے بھارت کے کتنے طیارے گرائے؟ حامد میرکا بڑا دعویٰ
پہلے کے واقعات
ذرائع کا کہنا ہے کہ اس مقام پر چند سال قبل ایک ایس ایچ او کو بھی نشانہ بنایا گیا تھا جبکہ کچھ عرصہ قبل ضلع ہنگو میں ڈی پی او پر بھی حملے کی کوشش کی گئی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور اور اسلام آباد سمیت ملک بیشتر شہروں میں زلزلے کے جھٹکے
سیکیورٹی کی کمی
ذرائع کے مطابق، ضلع ہنگو کو حساسیت کے باوجود صرف ایک بلٹ پروف گاڑی دی گئی ہے، جو کہ ڈی پی او ہنگو کے زیر استعمال ہے، جبکہ خیبرپختونخوا پولیس کو ڈی ایس پی لیول تک بلٹ پروف گاڑیوں کی ضرورت ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ہمارے ہاں رواج سا بن گیا ہے کہ نوکری کے بعد چاکری کرو، آج بھی افسوس ہے، جو ڈر گیا وہ مر گیا، شاید ڈرنا نہیں چاہیے تھا، اپنی اپنی قسمت ہے۔
ایس پی اسد زبیر کی موت
واضح رہے کہ 24 اکتوبر کو ہنگو میں ایک چوکی میں دھماکا ہوا تھا جس کے بعد جائے وقوعہ پر جانے والے ایس پی کی گاڑی پر دوسرا دھماکا کیا گیا، جس میں واقعے کے نتیجے میں ایس پی اسد زبیر اور اُن کے دو گن مین شہید ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں: دیکھتے ہیں کہ حکومت کتنے دن شہر کو بند رکھتی ہے، رہنما پی ٹی آئی رؤف حسن
سرکاری بیان
اس حوالے سے ترجمان پی ٹی آئی خیبرپختونخوا عدیل اقبال نے بتایا کہ کے پی حکومت نے پولیس کو جدید اسلحہ اور گاڑیوں سے لیس کرنے کی کوششیں جاری رکھی ہیں۔
بلٹ پروف گاڑیوں کی فراہمی
عدیل اقبال کے مطابق خیبرپختونخوا پولیس کو متعدد بلٹ پروف گاڑیاں فراہم کی گئی ہیں اور جن اضلاع میں مزید بلٹ پروف گاڑیوں کی ضرورت ہوگی، وہاں بھی فراہم کی جائیں گی۔








