ہنگو حملہ: شہید ایس پی اسد زبیر کے پاس حساس مقام پر جانے کیلئے بلٹ پروف گاڑی نہیں تھی: ذرائع
ہنگو میں ایس پی اسد زبیر کی شہادت
پشاور (ڈیلی پاکستان آن لائن) ہنگو میں آئی ای ڈی دھماکے میں شہید ہونے والے ایس پی اسد زبیر کے پاس حساس مقام پر جانے کیلئے بلٹ پروف گاڑی نہیں تھی۔
یہ بھی پڑھیں: آئینی مقدمات کو اب تک سماعت کے لیے کیوں مقرر نہیں کیا جا سکا؟ وجہ سامنے آ گئی
دھماکے کی تفصیلات
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے ذرائع کے مطابق، ہنگو میں چوکی پر حملے کے بعد اس حساس جگہ پر جانے والے ایس پی اسد زبیر کے پاس بلٹ پروف گاڑی نہیں تھی، جس کے باعث ان کی گاڑی آئی ای ڈی دھماکے سے متاثر ہوئی۔
یہ بھی پڑھیں: بیٹی کے رشتے کے وقت انکوائری ضروری تھی ، شاہین کی ہر کسی نے تعریف کی، شاہد آفریدی کا انکشاف
پہلے کے واقعات
ذرائع کا کہنا ہے کہ اس مقام پر چند سال قبل ایک ایس ایچ او کو بھی نشانہ بنایا گیا تھا جبکہ کچھ عرصہ قبل ضلع ہنگو میں ڈی پی او پر بھی حملے کی کوشش کی گئی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے لیے پچھلے کئی دنوں سے کوشش کر رہے تھے، علی امین گنڈپور
سیکیورٹی کی کمی
ذرائع کے مطابق، ضلع ہنگو کو حساسیت کے باوجود صرف ایک بلٹ پروف گاڑی دی گئی ہے، جو کہ ڈی پی او ہنگو کے زیر استعمال ہے، جبکہ خیبرپختونخوا پولیس کو ڈی ایس پی لیول تک بلٹ پروف گاڑیوں کی ضرورت ہے۔
یہ بھی پڑھیں: افغان شہریوں کی واپسی، شکایات کے ازالے کیلئے کنٹرول روم قائم
ایس پی اسد زبیر کی موت
واضح رہے کہ 24 اکتوبر کو ہنگو میں ایک چوکی میں دھماکا ہوا تھا جس کے بعد جائے وقوعہ پر جانے والے ایس پی کی گاڑی پر دوسرا دھماکا کیا گیا، جس میں واقعے کے نتیجے میں ایس پی اسد زبیر اور اُن کے دو گن مین شہید ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں: یورپی ممالک سپین، پرتگال اور فرانس میں بجلی کا بڑا بریک ڈاون، لاکھوں افراد متاثر
سرکاری بیان
اس حوالے سے ترجمان پی ٹی آئی خیبرپختونخوا عدیل اقبال نے بتایا کہ کے پی حکومت نے پولیس کو جدید اسلحہ اور گاڑیوں سے لیس کرنے کی کوششیں جاری رکھی ہیں۔
بلٹ پروف گاڑیوں کی فراہمی
عدیل اقبال کے مطابق خیبرپختونخوا پولیس کو متعدد بلٹ پروف گاڑیاں فراہم کی گئی ہیں اور جن اضلاع میں مزید بلٹ پروف گاڑیوں کی ضرورت ہوگی، وہاں بھی فراہم کی جائیں گی۔








