دراندازی کے واقعات افغان حکومت کے ارادوں پر سنجیدہ سوالات اٹھاتے ہیں، پاک فوج
افغانستان سے دراندازی کے واقعات
راولپنڈی (ڈیلی پاکستان آن لائن) آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ افغانستان سے دراندازی کے واقعات عبوری افغان حکومت کے دہشت گردی سے متعلق ارادوں پر سنجیدہ سوالات اٹھاتے ہیں۔ آئی ایس پی آر کے مطابق فتنہ الخوارج کی دراندازی کے واقعات ایسے وقت ہو رہے ہیں جب پاکستان اور افغانستان کے وفود ترکیے میں مذاکرات میں مصروف ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: مولانا محمد خان شیرانی نے 92 برس کی عمر میں دوسری شادی کرلی
پاکستان کا مطالبہ
آئی ایس پی آر کے مطابق پاکستان بارہا عبوری افغان حکومت سے مطالبہ کر چکا ہے کہ وہ اپنی سرحدی نگرانی کو مؤثر بنائے۔ افغانستان دوحہ معاہدے کے تحت اپنی ذمہ داریاں پوری کرے۔ افغانستان اپنی سرزمین کو خوارج کے ذریعے پاکستان کے خلاف استعمال ہونے سے روکے۔ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ پاکستان کی سکیورٹی فورسز اپنی سرحدوں کے دفاع کے لیے پرعزم اور ثابت قدم ہیں۔ ہمارے بہادر جوانوں کی قربانیاں دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے عزم کو مزید مضبوط کرتی ہیں۔ کسی بھی بھارتی سرپرستی یافتہ خوارج کے خاتمے کے لیے علاقے میں کلیئرنس آپریشن جاری ہیں۔ سکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے ادارے عزم استحکام کے تحت انسداد دہشت گردی کی مہم جاری رکھیں گے۔
خودکش بمباروں کا خاتمہ
خیال رہے کہ سکیورٹی فورسز نے پاک افغان سرحد پر خوارج دہشت گردوں کی دراندازی کی کوشش ناکام بناتے ہوئے 4 خودکش بمباروں سمیت بھارتی سرپرستی یافتہ 25 فتنہ الخوارج کو ہلاک کردیا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق 24 اور 25 اکتوبر کو 2 بڑے دہشت گرد گروہوں نے پاک افغان سرحد عبور کرنے کی کوشش کی، ہلاک دہشت گردوں میں 4 خودکش حملہ آور بھی شامل تھے۔ شدید فائرنگ کے تبادلے کے دوران 5 بہادر سپوتوں نے جام شہادت بھی نوش کیا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق مارے گئے دہشت گرد بھارتی سرپرستی یافتہ فتنہ الخوارج سے تعلق رکھتے تھے۔ ہلاک دہشت گردوں سے بھاری مقدار میں اسلحہ، گولہ بارود اور دھماکا خیز مواد برآمد ہوا۔








