میرا ایمان ہے سچ کی طاقت کا مقابلہ نہیں کیا جا سکتا،گلے میں آیت الکرسی پہن رکھی تھی، ناجانے کیا خیال آ یا آیت الکرسی پر ہاتھ رکھا اور حلف دیتے کہا۔

مصنف

شہزاد احمد حمید

یہ بھی پڑھیں: اب کس کو چور کہوں، اور کس کو کہوں کچھ سادہ۔۔۔

قسط: 331

یہ بھی پڑھیں: نواز شریف کی تصاویر والے اشتہارات پر حکومت سے جواب طلب

عزت اور ذلت

بے شک عزت اور ذلت اللہ کے ہاتھ ہے؛ کچھ دنوں بعد میری راجہ ظہیر ایکسین لوکل گورنمنٹ راولپنڈی (یہ بہت نیک، سیدھے سادھے، صاف گو اور عزت کرنے والے اچھے افسر تھے۔ بہت عرصہ ایکسین راولپنڈی رہے۔ نوکری کے دوران ہی وفات پا گئے تھے۔ انا للہ و انا اللہ راجعون۔) سے لاہور ہیڈ کوارٹرز پر ملاقات ہوئی۔ کہنے لگے؛ “شہزاد صاحب اگلے دن میں نے آپ کو بڑا یاد کیا۔” میں نے کہا؛ “سر! خیر تھی۔” انہوں نے اوپر بیان کردہ قصہ یوں سنایا؛

یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی رہنما زین قریشی مستعفی

ٹی ایم اوز کے ساتھ ملاقات

“کھوسہ صاحب کے سٹاف افسر کا مجھے فون آیا میں چکوال دورے پر تھا۔ میں نے آنے سے انکار کر دیا تو مجھے ڈی سی او دفتر راولپنڈی سے فون کروا کر فوراً پنڈی پنجاب ہاؤس پہنچنے کا کہا گیا۔ میں رات 11 بجے کے قریب پہنچا تو پنجاب ہاؤس پنڈی میں سارے ٹی ایم اوز جمع تھے۔ وہاں ہم سے وہی کہا گیا جو آپ کو صاحب نے بتایا۔ میرے انکار پر ان کا سٹاف افسر اظہر نبی دیوان کہنے لگا؛ “شہزاد کو تو بڑا دوڑ دوڑ کر نذرانہ اور پیٹرول دیتے تھے۔” میں نے گلے میں آیت الکرسی پہن رکھی تھی۔ ناجانے کیا خیال آیا میں نے آیت الکرسی پر ہاتھ رکھا اور حلف دیتے کہا؛ “آفرین شہزاد صاحب پر کہ 5 سال میں کبھی بھی جو اُس نے پیسے یا پٹرول کا کہا ہو۔ سر! خوشی کی بات یہ تھی کہ وہاں موجود سبھی ٹی ایم اوز نے بھی میرے ہاتھ پر ہاتھ رکھتے میری بات کی تصدیق کی تھی۔ دوست کھو سہ کا عملہ حیران ہو کر گم سم ہو گیا تھا۔ بے شک عزت اور ذلت اللہ کے ہاتھ ہے۔”

یہ بھی پڑھیں: خیبر پختونخوا حکومت نے ڈیجیٹل گورننس سسٹم کا آغاز کر دیا

سچ کی طاقت

میرا ایمان ہے سچ کی طاقت کا مقابلہ نہیں کیا جا سکتا۔ میں نے راجہ ظہیر صاحب سے پوچھا؛ “سر! کیا پٹرول ڈلوا کر دیا آپ نے؟” کہنے لگے؛ “میں نے دیوان سے کہا؛ “میرے پاس کوئی ایسا بجٹ نہیں جہاں سے میں وزیر صاحب کی گاڑیوں میں پیٹرول ڈلوا دوں۔ آپ ایسی مد بجٹ میں رکھوا دیں تو پٹرول ہم سے لے لیا کریں۔ یہ کہہ کر میں وہاں سے چلا آیا تھا۔”

یہ بھی پڑھیں: قومی اسمبلی میں وزرا کے غائب رہنے پر ڈپٹی سپیکر کا ایوان نہ چلانے کا اعلان

فائدے جو آپ کی وجہ سے ہوئے

ایک بار صاحب نے مجھ سے پوچھا؛ “شہزاد صاحب! میری وجہ سے آپ نے کیا کیا فائدے اٹھائے؟” میں نے جواب دیا؛ “سر! جب کبھی بچوں کے ساتھ مری جاتا تو اپنی چھٹیوں کا پروگرام ایسا ترتیب دیتا جب آپ بھی پنڈی ہوں اور یہاں خواجہ جاوید لطیف (ٹی ایم او پوٹھو ہار ٹاؤن تھے۔ صاحب کی اپنی مقامی ٹی ایم اے۔ ان کے تایازاد بھائی راجہ حامد نواز ناظم تھے۔ خواجہ لطیف صاحب کمال انسان تھے۔ مہذب اور خاندانی۔ مجھ سے پیار کرتے۔ یہ میرے بڑے بھائی کے کولیگ بھی تھے۔ بعد میں ان کا بیٹا امتحان دے کے لوکل گورنمنٹ بورڈ فنانس ونگ میں بھرتی ہوا تھا۔) سے کہہ کر گاڑی کی ٹینکی فل کروا لیتا تھا۔ اس سے زیادہ اور اس کے علاوہ میں نے کبھی بھی کچھ نہیں لیا یا ایک بار آپ کے علم میں لا کر “سردار سیلم” کے “بوربن” والے فلیٹ میں ٹھہرا تھا۔ ہاں سر کوئی حسینہ دل کو لگ جاتی تو آپ سے کہہ کے اس کا کام کروا دیتا تھا۔” کہنے لگے؛ “درست آپ ایسے ہی تھے۔” (جاری ہے)

نوٹ

یہ کتاب “بک ہوم” نے شائع کی ہے (جملہ حقوق محفوظ ہیں) ادارے کا مصنف کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...