اپوزیشن لیڈر بننے میں کوئی دلچسپی نہیں، اپنے ارکان کے ساتھ اپوزیشن میں رہیں گے، مولانا فضل الرحمان
بلاول بھٹو زرداری کی مولانا فضل الرحمان سے ملاقات
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔ اس ملاقات میں ملکی سیاسی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: کارکن پارٹی کے ماتھے کا جھومر ہیں، سختیاں جھکا سکیں نہ معاشی مجبوریاں :احسن اقبال
رابطے جاری رکھنے پر اتفاق
ملاقات کے دوران دونوں رہنماؤں نے رابطے جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔ بلاول بھٹو زرداری نے مولانا فضل الرحمان کو اپنے گھر آنے کی دعوت دی، جسے انہوں نے قبول کر لیا۔
یہ بھی پڑھیں: وزیر اعظم شہباز شریف کا ملائیشین ہم منصب سے رابطہ، پہلگام واقعہ کی تحقیقات میں ملائیشیا کی شرکت کا خیر مقدم
میڈیا سے گفتگو
ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری سے یہ ملاقات خیرسگالی پر مبنی تھی، اور یہ کوئی ایجنڈا میٹنگ نہیں تھی۔ انہوں نے واضح کیا کہ اس ملاقات میں کسی آئینی ترمیم یا اپوزیشن لیڈر کے عہدے پر بات نہیں ہوئی۔ انہیں اپوزیشن لیڈر بننے میں کوئی دلچسپی نہیں، اور وہ اپنے ارکان کے ساتھ اپوزیشن میں رہیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور میں 20کلو آٹے کا تھیلا 200روپے سستا ہو گیا
پاک افغان مذاکرات پر غیر رسمی گفتگو
پاک افغان مذاکرات کے حوالے سے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اگر مذاکرات کی کامیابی کے لیے سنجیدہ رابطہ کیا گیا تو ہم مثبت جواب دیں گے۔ ملکی مفاد ہماری ترجیح ہے، اور ہم اس کے تحت کردار ادا کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: ایران کی جنگ کے باعث آبنائے ہرمز بند کرنے کی دھمکی: دنیا پر کیا اثرات مرتب ہو سکتے ہیں؟
کشیدگی پر تشویش
مولانا فضل الرحمان نے پاک افغان کشیدگی کو دونوں ممالک کے لیے نقصان دہ قرار دیا، اور کہا کہ رویے شدت کی طرف جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نرمی اور لچک لانے کی ضرورت ہے، اور سفارتی سطح پر گہرائی پیدا کرنا وقت کی ضرورت ہے۔
ٹوئٹر پر گفتگو
اسلام آباد: پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی رہائش گاہ آمد@BBhuttoZardari @MoulanaOfficialpic.twitter.com/jh12l0t7I8
— PPP Lahore (@PPPLahore_SM) October 27, 2025








