ن لیگ کا نئے وزیراعظم کیلئے پیپلزپارٹی کو ووٹ دینے سے انکار، اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی
مسلم لیگ ن کے اجلاس کی اندرونی کہانی
راولپنڈی(ڈیلی پاکستان آن لائن)آزادکشمیر میں حکومت کی تبدیلی پر مسلم لیگ ن کی مشاورت مکمل ہوگئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مودی کی پانی کو ہتھیار بنانے کی دھمکی عالمی اصولوں کیخلاف ہے: پاکستان
پیپلزپارٹی کے ساتھ تعلقات
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق، ذرائع کا کہنا ہے کہ نئے وزیراعظم کے لئے پیپلزپارٹی کو ووٹ دینے سے مسلم لیگ ن نے انکار کردیا ہے۔ حکومت کی تبدیلی کے معاملے میں مسلم لیگ ن پیپلزپارٹی کا ساتھ دے گی۔
یہ بھی پڑھیں: ویمنز انڈر19 ٹی 20 ایشیا کپ: بھارت کے خلاف پاکستان کی پہلی وکٹ 12 رنز پر گر گئی
تحریک عدم اعتماد اور قائد ایوان کا انتخاب
ذرائع کے مطابق، تحریک عدم اعتماد اور قائد ایوان کا انتخاب الگ معاملات ہیں۔ قائد ایوان کے انتخاب کے لئے ن لیگ نے پیپلزپارٹی کے امیدوار کو ووٹ نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پیپلزپارٹی سے آزادکشمیر میں جلد الیکشن کے حوالے سے مشاورت ہوگی۔ سیاسی رابطہ کمیٹی نے آزادکشمیر کی پارلیمانی پارٹی کو پیپلزپارٹی سے طے کیے گئے فارمولے پر اعتماد میں لیا۔
یہ بھی پڑھیں: پہلگام سانحہ اور اس کے بعد کی صورتحال: برصغیر پاک و ہند کے امن پسند ہمسائیوں کا مشترکہ بیان برائے امن
آزادکشمیر میں حکمت عملی
ذرائع کے مطابق، مسلم لیگ ن آزادکشمیر میں نئی حکومت کا حصہ نہیں بنے گی۔ مسلم لیگ ن نے آزادکشمیر کی جانب سے آئندہ کی سیاسی حکمت عملی پر بھی غور کیا ہے۔ سیاسی رابطہ کمیٹی نے آزادکشمیر کی قیادت سے سیاسی حکمت عملی کے حوالے سے تجاویز مانگ لی ہیں۔
اجلاس کا انعقاد
ذرائع کا کہنا ہے کہ کمیٹی وزیراعظم شہبازشریف کو وطن واپسی پر بریفنگ دے گی۔ اجلاس میں احسن اقبال، رانا ثنا اللہ، اور وزیر امور کشمیر انجینئر امیر مقام شریک تھے۔ مسلم لیگ ن آزادکشمیر کے صدر شاہ غلام قادر، راجہ فاروق حیدر سمیت اراکین پارلیمانی پارٹی بھی اجلاس میں شریک ہوئے۔ آزادکشمیر کی پارلیمانی پارٹی جبکہ مرکزی عہدیداران بھی اجلاس میں شریک تھے۔








