استنبول میں ترک اور قطری ثالثی میں ہونے والے پاک افغان مذاکرات بغیر کسی حتمی نتیجے کے اختتام پذیر
Recent Pakistan-Afghanistan Talks End Without Agreement
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) ترک اور قطری ثالثی میں استنبول میں منعقد ہونے والے پاکستان اور افغانستان کے وفود کے درمیان حالیہ مذاکرات بغیر کسی حتمی نتیجے کے ختم ہوگئے۔
یہ بھی پڑھیں: سیلینا گومز نے منگنی کرلی
Afghan Delegation's Non-Cooperative Attitude
صحافی محمد عاصم نصیر کی جانب سے ایکس پر قابلِ اعتماد پاکستانی ذرائع کا حوالے دیتے ہوئے لکھا کہ افغان وفد کی غیر تعاون پر مبنی اور رکاوٹ ڈالنے والی روش کے باعث بات چیت کسی معاہدے تک نہ پہنچ سکی۔ افغان وفد کے بعض ارکان نے مذاکرات کے دوران اشتعال انگیز اور غیر سنجیدہ رویہ اختیار کیا، واضح سوالات کے جوابات سے گریز کیا اور بعض مواقع پر نامناسب زبان استعمال کی۔ اس رویے پر قطری اور ترک ثالثوں نے حیرت کا اظہار کیا۔
یہ بھی پڑھیں: فٹبالر کرسٹیانو رونالڈو ایک بار پھر دنیا کے سب سے زیادہ کمانے والے کھلاڑی قرار، گالفر جان راہم دوسرے نمبر پر
Pakistan's Firm Stance
دوسری جانب پاکستان نے واضح مؤقف کیا اور پاکستانی وفد نے زور دیا کہ افغانستان اپنی سرزمین سے پاکستان پر حملے کرنے والے دہشت گرد گروہوں کے خلاف ٹھوس، قابلِ تصدیق اقدامات کرے۔ افغان وفد اس اہم سیکیورٹی نکتے پر گریز کرتا رہا اور عملی یقین دہانیوں کے بجائے مبہم وعدے اور قانونی تاویلات پیش کرتا رہا۔
یہ بھی پڑھیں: برطانیہ ’اجنبیوں کا جزیرہ‘ بن رہا ہے، کیئر اسٹارمر نے ایسا کیوں کہا؟
Presentation of Evidence
مذاکرات کے دوران پاکستان نے ٹھوس شواہد — بشمول وقت و مقام کے ساتھ — پیش کیے جو افغان سرزمین سے ہونے والی دہشت گردی کی نشاندہی کرتے تھے۔ تاہم افغان نمائندوں نے شواہد کو تسلیم کرنے کے بجائے ان پر سوال اٹھائے اور بات کو سیاسی و طریقہ کار کی بحث کی طرف موڑ دیا۔
یہ بھی پڑھیں: اسحاق ڈار کی افغان وزیرِ خارجہ امیر متقی سے ملاقات
Pakistan's Right to Defend
مذاکرات میں پاکستان وفد کی جانب سے واضح کیا گیا کہ اگر افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال ہوتی رہی تو اسلام آباد اپنی عوام اور خودمختاری کے دفاع کے لیے مناسب اقدامات کا حق محفوظ رکھتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایسٹر کی تقریبات، سندھ حکومت کا اتوار اور پیر کو تعطیلات کا اعلان
Duration and Reactions of the Talks
ذرائع کے مطابق 3 روزہ مذاکرات میں پہلا دن 19 گھنٹے، دوسرا 11 گھنٹے اور تیسرا 18 گھنٹے جاری رہا۔ 3 مرتبہ مسودہ دونوں فریقوں نے حتمی طور پر منظور کیا لیکن ہر بار افغان وفد نے کابل سے ہدایات ملنے کے بعد دستخط سے انکار کر دیا۔ اس رویے پر قطری اور ترک ثالثوں نے افسوس اور حیرت کا اظہار کیا۔
یہ بھی پڑھیں: اداکارہ حمیرا اصفر لاہور میں سپردِ خاک
Pakistan's Commitment to Peace
پاکستان نے ایک بار پھر ثالث ممالک کی درخواست پر مذاکرات کو موقع دینے پر آمادگی ظاہر کی ہے جو اس کے خلوص، سنجیدگی اور امن کے جذبے کا ثبوت ہے۔ پاکستان کا مقصد خطے میں پائیدار امن، استحکام اور باہمی تعاون کو فروغ دینا ہے تاکہ کسی بھی دہشت گرد خطرے کا خاتمہ کیا جا سکے۔
Social Media Response
‼️‼️*Istanbul Inside Story*
Istanbul - Reliable Pakistani sources have reported that the recent talks between the delegations of Pakistan and Afghanistan in Turkey ended without any definitive result.
According to sources close to the meeting, the talks were marked by clear…
— Muhammad Asim Naseer (@AsimNaseer81) October 28, 2025








