کراچی سمیت سندھ بھر میں ایڈز کے بڑھتے کیسز، عطائی ڈاکٹرز، غیرقانونی کلینکس، غیر رجسٹرڈ بلڈ بینکس، ہم جنس پرستی اہم وجوہات قرار
ایچ آئی وی کیسز میں اضافہ
کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن) سندھ میں ایچ آئی وی کے بڑھتے کیسز محکمہ صحت کے لیے بڑا امتحان بن گئے جس کے نتیجے میں وزیر صحت سندھ نے اس وبا کی بڑی وجہ ہم جنس پرستی کے بڑھتے رجحان، عطائی ڈاکٹرز اور غیر قانونی طبی مراکز کو قرار دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: گوگل کا پاکستان میں اشتہارات کا AI اوور ویوز فیچر متعارف کرانے کا اعلان
کریک ڈاؤن کا حکم
وزیر صحت سندھ ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے ہیلتھ کیئر کمیشن کو صوبے بھر میں بلاامتیاز کریک ڈاؤن کا حکم دیدیا ہے اور انتباہ دیا کہ اگر کسی غیر قانونی طبی مرکز کے حوالے سے کسی بااثر شخصیت کی سفارش آئے تو مجھے بتایا جائے میں خود نمٹ لوں گی۔
یہ بھی پڑھیں: شمالی وزیرستان میں صبح سے شام 7 بجے تک کرفیو، 1 ماہ کیلئے دفعہ 144 بھی نافذ
اجلاس کی تفصیلات
وزیرِ صحت و بہبود آبادی سندھ کی زیرصدارت سندھ بھر میں ایچ آئی وی کے بڑھتے ہوئے کیسز اور پھیلاؤ کی روک تھام کے حوالے سے اہم اجلاس منعقد ہوا، صوبے بھر میں ایچ آئی وی کے بڑھتے ہوئے کیسز پر بریفنگ دی گئی جس میں ایچ آئی وی کی وجوہات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں وزیر صحت کو بتایا گیا کہ اس وقت صوبے بھر میں 6 لاکھ سے زائد عطائی ڈاکٹرز سرگرم ہیں جن میں 40 فیصد کراچی میں ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان نے بھارت میں ہونے والے ویمنز بلائنڈ ورلڈ کپ کے بائیکاٹ کا اعلان کردیا
تشویشناک صورتحال
ایچ آئی وی سے متاثرہ 3995 بچوں کے رجسٹرڈ کیسز ہیں جن میں صرف لاڑکانہ میں 1144 متاثرہ بچے شامل ہیں جبکہ شکارپور میں 509، شہید بےنظیر آباد 256، میرپورخاص 228 جبکہ ہر ضلع میں درجنوں کیسز موجود ہیں۔ اجلاس میں بریفنگ دی گئی کہ سندھ میں ایچ آئی وی کا پھیلاؤ انتہائی تشویشناک صورتحال اختیار کر رہا ہے جس کی بنیادی وجوہات ہم جنس پرستی، عطائی ڈاکٹرز، غیرقانونی کلینکس، غیر رجسٹرڈ بلڈ بینکس، آلودہ انجیکشنز، کینولا سینٹرز، حجاموں کے استعمال شدہ بلیڈز، سرنجز کی ری پیکنگ، اسپتالوں کے ویسٹ کی فروخت اور غیر ذمہ دار طبی عمل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: قومی اسمبلی میں بھارت کے خلاف تاریخی فتح پر مسلح افواج کو خراج تحسین پیش کرنے کی قرارداد منظور
سخت ہدایات
اس موقع پر وزیر صحت ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے تمام ایس ایس پیز اور ڈپٹی کمشنرز کو سخت ہدایات جاری کیں کہ غیر قانونی اور غیر اخلاقی عمل بند کیے جائیں۔ عوام کی جان سے کسی کو کھیلنے نہیں دینگے۔ زیرو ٹالرنس کی پالیسی نافذ ہوگی۔ کوئی سفارش نہیں چلے گی۔ سندھ ہیلتھ کیئر کمیشن، پولیس اور ڈی سیز غیر قانونی عطائی ڈاکٹرز کے خلا ف سخت کریک ڈاؤن شروع کریں۔ اگر کسی ایم این اے یا ایم پی اے کی سفارش آئے تو مجھے بتائیں۔ میں خود نمٹ لوں گی۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت کے مشہور نائٹ کلب میں گیس سلنڈر دھماکہ، 23 افراد جھلس کر ہلاک
حاملہ خواتین کی اسکریننگ
وزیر صحت نے حکم دیا کہ حاملہ خواتین کی اسکریننگ لازمی قرار دی جائے تاکہ ماں سے بچے میں وائرس کی منتقلی روکی جا سکے۔ سندھ ہیلتھ کیئر جن مراکز سیل کرے انہیں دوبارہ کھولنے والوں کو گرفتار کیا جائے۔ اسپتال ویسٹ کی فروخت فوری بند کی جائے۔ تمام غیر رجسٹرڈ بلڈ بینکس کو فوری بند کرکے لائسنس یافتہ مراکز کی لسٹ فراہم کی جائے۔
صحت کی حفاظت
وزیر صحت نے کہا کہ سندھ حکومت ایچ آئی وی کے پھیلاؤ کے آگے دیوار بن کر کھڑی ہے اور کسی کو بھی عوام کی صحت سے کھیلنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
کراچی:وزیرِصحت ڈاکٹر عذرا پیچوہو کی زیرصدارت ایچ آئی وی کے بڑھتے کیسز اور پھیلاؤ کی روک تھام کے حوالے سے اہم اجلاس
کراچی:اجلاس میں صوبے بھرکے ڈپٹی کمشنرز اورایس ایس پیز کی آن لائن شرکت
کراچی:اجلاس میں وزیر صحت کو صوبے بھر میں ایچ آئی وی کےبڑھتے ہوئے کیسز پر بریفنگ دی گئی… pic.twitter.com/GqbQaX8cKU
— Sindh Information Department (@sindhinfodepart) October 28, 2025








