پنجاب اسمبلی اجلاس کے دوران لیگی حکومتی ارکان اپنے ہی وزرا کی عدم موجودگی پر برسے
پنجاب اسمبلی کا اجلاس
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں وزرا کی عدم موجودگی پر مسلم لیگ (ن) کے اراکین اسمبلی نے اپنے ہی حکومتی نمائندوں کیخلاف سخت باتیں کیں۔
یہ بھی پڑھیں: چھٹی سالانہ بین الاقوامی قرأت کانفرنس 17 نومبر کو ہو گی ،مصر، تنزانیہ، سوڈان، شام، تیونس کے قراء حضرات شرکت کریں گے
وزیر احسن رضا خان کا بیان
ایکسپریس نیوز کے مطابق حکومتی رکن احسن رضا خان نے کہا کہ ہم یہاں آتے ہیں باتیں کر کے چلے جاتے ہیں، کسی مسئلے کا کوئی حل نہیں نکلتا کیونکہ یہاں وزرا ہوتے ہی نہیں ہیں۔ اس بار جو سیلاب آیا وہ تاریخی سیلاب تھا، ہم نے سیلاب زدگان کی ہر ممکن مدد کرنی ہے، ستلج سیلاب سے ہم متاثر ہوئے ہیں کسی بھی سیلاب کے وقت ریسکیو اور بحالی کا سب سے بڑا پروگرام ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی میں لڑکی سے ملنے آئی آشنا کے پکڑے جانے پر ساتھیوں کی فائرنگ سے لڑکی ہی زخمی ہوگئی
سعید اکبر نوانی کی تنقید
حکومتی رکن سعید اکبر نوانی نے کہا کہ اسپیکر صاحب حکومتی وزرا کو پابند کریں ہاؤس میں آیا کریں، جب کوئی سننے والا نہ ہو تو اس ہاؤس کا مقصد ختم ہوجاتا ہے۔ پہلی بار دیکھا ہے وزرا اس ہاؤس کو اہمیت نہیں دیتے جو کبھی ایسا نہیں ہوا، حکومت کو بیل آؤٹ کریں جہاں کوئی ضرورت ہو، آپ نے اس ہاؤس کی نمائندگی کرنی ہے، حکومت وزراء اپنی کارکردگی بتائے۔ جتنی حکومت و وزیر اعلیٰ کے اس سیلاب میں کوشش کی وہ قابل تعریف ہے، یہ کام میرا اور آپکا نہیں ہے نیلی گاڑیاں اور مراعات لینے والے بتائیں حکومت کیا کر رہی ہے اس سے عوام پر زیادہ اثر ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: ملک بھر میں طوفانی بارشیں، نشیبی علاقے زیرآب، بجلی کا نظام درہم برہم
چودھری شافع حسین کا بیان
صوبائی وزیر چودھری شافع حسین نے کہا کہ حالیہ سیلاب تاریخ کا بدترین سیلاب ہے، اے سی ڈی سیز سروے کر رہے ہیں، سروے مکمل ہونے کے بعد سیلاب میں ایک کمرہ گرنے والے متاثر کو پانچ لاکھ اور دو کمرے گرنے والے مالکان کو دس لاکھ روپے ملے گا۔
اسپیکر پنجاب اسمبلی کا موقف
اسپیکر پنجاب اسمبلی کا کہنا تھا کہ حکومت کوشش کر رہی ہے سیلاب زدگان کی ہر ممکن مدد کی جائے، پارلیمانی کمیٹی کی سیلاب پر ڈاکومنٹ رپورٹ آنے دیں۔








