سب کو معلوم ہونا چاہئے کہ افغانستان کا طالبان ازم کسی بھی قیمت پر پاکستان میں نافذ نہیں کیا جا سکتا ، خواجہ سعد رفیق
خواجہ سعد رفیق کی گفتگو
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) لیگی رہنما خواجہ سعد رفیق کا کہنا ہے کہ پاکستان اور افغانستان کو ایک دوسرے کی ضروریات، تقاضوں اور مجبوریوں کو پیش ِ نظر رکھ کر معاملات آگے بڑھانا ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں: بعض پالیسیوں پر اختلافات کے باوجود پیپلز پارٹی وفاقی حکومت کے ساتھ ہے، بلاول بھٹو زرداری
سلامتی کا مشترکہ نقطہ
اپنے ایکس بیان میں انہوں نے لکھا کہ ہماری سلامتی ایک دوسرے کے استحکام سے مشروط ہے۔ ہم ایک دوسرے کو خراب کر سکتے ہیں، مغلوب نہیں۔ اس راستے پر چلنے کی ضرورت نہیں ہے۔ سب کو معلوم ہونا چاہئے کہ افغانستان کا طالبان ازم کسی بھی قیمت پر پاکستان میں نافذ نہیں کیا جا سکتا، پاکستانی قوم اسے قبول نہیں کر سکتی، اسی طرح افغانوں کو لڑنے سے ڈرایا نہیں جا سکتا۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی قافلہ زیر پوائنٹ پہنچ گیا، جھڑپوں میں 4 رینجرز اہلکار شہید، فوج طلب
محبت اور باہمی احترام
خواجہ سعد رفیق نے مزید لکھا کہ اتحاد، امن، ترقی اور استحکام ہماری منزل ہونے چاہئیں۔ ایک دوسرے کی علاقائی خود مختاری کا احترام، سرحدی نگہبانی اور تحفظ دونوں اقوام کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔ چین اور ایران کا مفاہمتی عمل میں شامل ہونا مثبت پیش رفت کا باعث بن سکتا ہے۔ امن مذاکرات ہر حال میں کامیاب ہونے چاہئیں۔ افغان حکومت کو ہندوستان سے تعلقات کار بصد شوق رکھنے چاہئیں لیکن یہ تعلقات پاکستان کی سلامتی کی قیمت پر نہیں ہونے چاہئیں۔
سوشل میڈیا پر بیان
پاکستان اور افغانستان کو ایک دوسرے کی ضروریات تقاضوں اور مجبوریوں کو پیش ِ نظر رکھ کر معاملات آگے بڑھانا ھونگے ۔
ھماری سلامتی ایک دوسرے کے استحکام سے مشروط ھے
ھم ایک دوسرے کو خراب کر سکتے ھیں مغلوب نہیں چنانچہ اس راستے پر چلنے کی ضرورت نہیںسب کو معلوم ھونا چاھئیے کہ…
— Khawaja Saad Rafique (@KhSaad_Rafique) October 28, 2025







