وزیراعظم آزادکشمیر کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر پیپلزپارٹی اور ن لیگ میں ڈیڈلاک ختم
تحریک عدم اعتماد کا معاملہ
مظفر آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیراعظم آزادکشمیر چوہدری انوار الحق کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے معاملے پر پیپلزپارٹی اور ن لیگ میں ڈیڈلاک ختم ہوگیا۔
یہ بھی پڑھیں: دو پراسرار جزیرے، جنگ اور معیشت کی تباہی: سعودی عرب نے ماضی کی تلخیوں کو بھلا کر مصر میں سرمایہ کاری کیوں کی؟
ن لیگ کی حمایت کی یقین دہانی
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق ذرائع کا بتانا ہے کہ ن لیگ نے قبل ازوقت انتخابات کی شرط پر وزیراعظم انوار الحق کے خلاف عدم اعتماد میں حمایت کی یقین دہانی کرائی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: توشہ خانہ 2 کیس، عمران خان اور بشریٰ بی بی کی بریت کی درخواستیں خارج
نئے وزیراعظم کی تعیناتی
اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ نیا وزیراعظم آئینی عہدوں پر زیرالتواء تعیناتیاں کرا کے انتخابات کی راہ ہموار کرے گا۔
یہ بھی پڑھیں: سوات میں وقفے وقفے سے تیز بارش، اب تک کتنے افراد دریا کی لہروں کی نذر ہو چکے ہیں۔ افسوسناک تفصیلات جانیے۔
وزیروں کے مستعفی ہونے کا امکان
ذرائع کا بتانا ہے کہ تحریک عدم اعتماد جمع ہونے کے بعد ن لیگ کے وزراء مستعفی ہو جائیں گے اور مسلم لیگ ن عدم اعتماد میں ووٹ ڈالنے کے بعد اپوزیشن بینچز پر بیٹھے گی۔
یہ بھی پڑھیں: معرکۂ حق میں مودی سرکار کو وہ سبق سکھایا ہے جو وہ کبھی نہیں بھولے گی، بھارت یہ شکست کبھی فراموش نہیں کر سکے گا، وزیرِ اعظم شہباز شریف
عدم اعتماد کی ممکنہ کارروائی
ذرائع کے مطابق وزیراعظم چوہدری انوارالحق مستعفی نہ ہوئے تو کسی بھی وقت تحریک عدم اعتماد لائی جائے گی۔
اراکین کی تعداد کی ضرورت
واضح رہے کہ وزیراعظم کے خلاف عدم اعتماد کے لیے 27 اراکین کی سادہ اکثریت درکار ہے جبکہ مسلم لیگ ن کی حمایت کے بعد پیپلزپارٹی نے 36 اراکین کی حمایت کا دعویٰ کیا ہے。








