وزیراعظم چودھری انوارالحق نے مستعفی ہونے کے لیے شرط عائد کردی: ذرائع
وزیراعظم آزاد کشمیر کی مستعفی ہونے کی شرط
مظفرآباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیراعظم آزاد کشمیر چودھری انوارالحق نے مستعفی ہونے کے لیے شرط عائد کر دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: 12 سے 16 اکتوبر تک شادی ہالز، کیفے، ریسٹورنٹ اور سنوکر کلب بند کرنے کا حکم
وزراء اور اراکین اسمبلی کے لیے گارنٹی کی ضرورت
روزنامہ جنگ کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ چودھری انوارالحق نے حامی وزراء اور اراکین اسمبلی کے لیے ترقیاتی فنڈز اور جاری منصوبوں کی گارنٹی مانگ لی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: 26ویں آئینی ترمیم کے خلاف دائر درخواست سماعت کیلئے مقرر
ن لیگ کی شمولیت
ذرائع کے مطابق انہوں نے کہا کہ ن لیگ کے وزراء اور ٹکٹ ہولڈرز کو بھی آئندہ الیکشن سے قبل برابری کی بنیاد پر فنڈز دیے جائیں۔
یہ بھی پڑھیں: عدالت کوئی ایسی فائنڈنگ نہیں دے گی جس سے کسی کا کیس متاثر ہو؛سپریم کورٹ کے بانی پی ٹی آئی کی اپیل پر ریمارکس، پنجاب حکومت کو نوٹس جاری
تحریک عدم اعتماد کا ڈیڈ لاک ختم
دوسری جانب وزیراعظم آزاد کشمیر کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر پیپلز پارٹی اور ن لیگ کے درمیان ڈیڈ لاک ختم ہو گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی میں لگی آگ بجھانے کے لیے امریکی ماہرین کی خدمات حاصل کر لی گئیں
انتخابات کی شرط پر حمایت
ذرائع کے مطابق ن لیگ نے قبل ازوقت انتخابات کی شرط پر عدم اعتماد میں حمایت کی یقین دہانی کرائی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سولر پینلز کی تنصیب کے لیے قواعد و ضوابط بنانے کا فیصلہ
نئے وزیراعظم کی تعیناتی
ن لیگ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ نیا وزیراعظم آئینی عہدوں پر التواء کی شکار تعیناتیاں کروا کر انتخابات کی راہ ہموار کرے گا۔ تحریک عدم اعتماد جمع ہونے کے بعد مسلم لیگ کے وزراء مستعفی ہو جائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: مراد سعید کو 60 دن میں حلف نہ لینے پر نشست سے ہاتھ دھونا پڑ سکتا ہے، مرتضیٰ سولنگی
ساده اکثریت کی ضرورت
ذرائع نے کہا کہ مسلم لیگ ن عدم اعتماد میں ووٹ ڈالنے کے بعد اپوزیشن بینچز پر بیٹھے گی۔ وزیراعظم انوارالحق اگر مستعفی نہ ہوئے تو کسی بھی وقت تحریک عدم اعتماد لائی جائے گی۔
اکثریت کا دعوی
وزیراعظم کے خلاف عدم اعتماد کے لیے 27 اراکین کی سادہ اکثریت درکار ہے۔ مسلم لیگ ن کی حمایت کے بعد پیپلز پارٹی نے 36 اراکین کی حمایت کا دعویٰ کر لیا ہے۔








