وزیراعظم چودھری انوارالحق نے مستعفی ہونے کے لیے شرط عائد کردی: ذرائع
وزیراعظم آزاد کشمیر کی مستعفی ہونے کی شرط
مظفرآباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیراعظم آزاد کشمیر چودھری انوارالحق نے مستعفی ہونے کے لیے شرط عائد کر دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: چین کے جوابی ٹیرف کی وجہ سے بے یقینی، امریکی ڈالر کی قیمت میں زبردست کمی
وزراء اور اراکین اسمبلی کے لیے گارنٹی کی ضرورت
روزنامہ جنگ کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ چودھری انوارالحق نے حامی وزراء اور اراکین اسمبلی کے لیے ترقیاتی فنڈز اور جاری منصوبوں کی گارنٹی مانگ لی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی: شاہراہ فیصل پر موٹرسائیکلوں کی ٹکر سے ایک شخص جاں بحق
ن لیگ کی شمولیت
ذرائع کے مطابق انہوں نے کہا کہ ن لیگ کے وزراء اور ٹکٹ ہولڈرز کو بھی آئندہ الیکشن سے قبل برابری کی بنیاد پر فنڈز دیے جائیں۔
یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد یونائیٹڈ کا کراچی کے خلاف ٹاس جیت کر باؤلنگ کا فیصلہ
تحریک عدم اعتماد کا ڈیڈ لاک ختم
دوسری جانب وزیراعظم آزاد کشمیر کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر پیپلز پارٹی اور ن لیگ کے درمیان ڈیڈ لاک ختم ہو گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت خطرناک بحری تیاریوں میں مصروف ہے: عاصم افتخار، سلامتی کونسل میں بحث
انتخابات کی شرط پر حمایت
ذرائع کے مطابق ن لیگ نے قبل ازوقت انتخابات کی شرط پر عدم اعتماد میں حمایت کی یقین دہانی کرائی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ نے 1 ماہ میں کتنے ہزار مقدمات نمٹادیئے ۔۔؟تفصیلات سامنے آ گئیں
نئے وزیراعظم کی تعیناتی
ن لیگ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ نیا وزیراعظم آئینی عہدوں پر التواء کی شکار تعیناتیاں کروا کر انتخابات کی راہ ہموار کرے گا۔ تحریک عدم اعتماد جمع ہونے کے بعد مسلم لیگ کے وزراء مستعفی ہو جائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکپتن، شادی سے انکار پر نوجوان نے خاتون کو قتل کردیا،ملزم فرار
ساده اکثریت کی ضرورت
ذرائع نے کہا کہ مسلم لیگ ن عدم اعتماد میں ووٹ ڈالنے کے بعد اپوزیشن بینچز پر بیٹھے گی۔ وزیراعظم انوارالحق اگر مستعفی نہ ہوئے تو کسی بھی وقت تحریک عدم اعتماد لائی جائے گی۔
اکثریت کا دعوی
وزیراعظم کے خلاف عدم اعتماد کے لیے 27 اراکین کی سادہ اکثریت درکار ہے۔ مسلم لیگ ن کی حمایت کے بعد پیپلز پارٹی نے 36 اراکین کی حمایت کا دعویٰ کر لیا ہے۔








