اسد قیصر کی محمود خان اچکزئی سے ملاقات، مولانا فضل الرحمان کے ساتھ ہونے والی بات چیت پر اعتماد میں لیا۔
پی ٹی آئی کے سیکرٹری جنرل اسد قیصر کی اہم ملاقات
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) پی ٹی آئی کے سیکرٹری جنرل اسد قیصر کی سربراہ تحریک تحفظ آئین پاکستان محمود خان اچکزئی سے اہم ملاقات ہوئی۔ اس ملاقات میں اسد قیصر نے مولانا فضل الرحمان کے ساتھ ہونے والی اپنی حالیہ ملاقات کے بارے میں تفصیل سے آگاہ کیا اور اعتماد میں لیا۔
یہ بھی پڑھیں: دہشتگردی کے حوالے سے سوالات، وزیراعظم شہباز شریف کا بھارتی صحافیوں کو کرارا جواب
افغانستان-پاکستان استنبول مذاکرات کی ناکامی
ملاقات کے دوران دونوں رہنماؤں نے افغانستان اور پاکستان کے درمیان استنبول مذاکرات کی ناکامی پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے زور دیا کہ دونوں ممالک کے درمیان تمام مسائل، بالخصوص سلامتی کے امور، پر امن مذاکرات کے ذریعے حل کیے جانے چاہئیں۔ جنگ و جدل کے ذریعے نہ تو پاکستان اور نہ ہی افغانستان کے مسئلے حل ہو سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پہلگام فالس فلیگ کی آڑ میں کشمیریوں کو ٹارگٹ کیا جا رہا ہے: مشعال ملک
امن جرگہ کا قیام
محمود خان اچکزئی نے خیبرپختونخوا میں امن جرگہ کے قیام کی حمایت کی اور کہا ہے کہ تحریک تحفظ آئین پاکستان اس میں بھرپور شرکت کرے گی۔ نومبر میں تحریک تحفظ آئین پاکستان کے زیر انتظام پورے ملک میں عوامی اجتماعات منعقد کیے جائیں گے، جس کو حتمی شکل دے دی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سموگ سے نمٹنے کے لیے 15 اینٹی سموگ گنز پر مشتمل ڈسٹ سسپنشن سسٹم لاہور پہنچا دیا گیا
عمران خان کی قید تنہائی کی مذمت
اس موقع پر دونوں رہنماؤں نے تحریک انصاف کے بانی عمران خان کو قید تنہائی میں رکھے جانے کی سخت مذمت کی اور مطالبہ کیا کہ عمران خان کو آئین پاکستان کے تحت حقوق فوری طور پر بحال کیے جائیں اور انہیں تنہائی سے نکالا جائے۔
آئینی حکمرانی کا مطالبہ
دونوں رہنماؤں نے ایک بار پھر زور دیا کہ ملک میں مکمل آئینی حکمرانی نافذ کی جائے اور تمام سیاسی جماعتوں کو ملک کے سیاسی عمل میں برابر کا حصہ دار بنایا جائے۔
سربراہ تحریک تحفظ آئین پاکستان محمود خان اچکزئی اور سیکرٹری جنرل اسد قیصر کے درمیان ایک اہم ملاقات ہوئی۔
ملاقات کے دوران، سیکرٹری جنرل اسد قیصر نے محمود خان اچکزئی کو مولانا فضل الرحمن کے ساتھ ہونے والی اپنی حالیہ ملاقات کے بارے میں تفصیل سے آگاہ کیا اور اعتماد میں لیا۔
ملاقات… pic.twitter.com/RvJSx1GsWM— Asad Qaiser (@AsadQaiserPTI) October 29, 2025








