طالبان نے کابل یونیورسٹی میں “تشکیلِ استشہادی” کے نام پر خودکش حملہ آوروں کی رجسٹریشن شروع کر دی
افغان طالبان کی نئی بھرتیاں
کابل (ڈیلی پاکستان آن لائن) افغان طالبان نے پاکستان کے خلاف خود کش حملوں کے لیے نوجوانوں کی بھرتیاں شروع کردیں۔ اب تک 700 سے زائد "رضاکار" اپنی رجسٹریشن کرواچکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: الزبتھ کیتھرین ہورسٹ کو پاکستان میں اہم ذمہ داری مل گئی
کابل یونیورسٹی میں سیکشن کا قیام
آماج نیوز کو موصول ہونے والے دستاویزات و ذرائع کے مطابق افغان طالبان نے آج کابل یونیورسٹی میں ایک سیکشن قائم کیا جس کا نام "تشکیلِ استشہادی" رکھا گیا اور اس میں پاکستان میں حملے کے لیے تیار چند نوجوانوں نے خود کو رجسٹر کروایا۔
یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب کا قومی دن کے موقع پر 23 ستمبر کو عام تعطیل کا اعلان
دیگر ولایتوں میں بھی بھرتیاں
ذرائع کا کہنا ہے کہ اسی طرح کے اندراجی اقدامات طالبان نے بعض دوسری ولایتوں میں بھی شروع کیے ہیں اور دستاویزات کے مطابق اب تک 700 سے زائد افراد نے پاکستان میں خودکش حملوں کے لیے اپنی رجسٹریشن کروا چکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سولر پینل بنانے والی کمپنی Inverex نے پاکستان میں اپنی پہلی گاڑی لانچ کر دی
رضاکاروں کی تفصیلات
آماج نیوز کو بھیجے گئے حوالہ جات میں بتایا گیا ہے کہ رجسٹر ہونے والے افراد میں نوجوان شامل ہیں جو خود کش حملوں کے لیے رضاکارانہ طور پر سامنے آئے ہیں۔ اس مہم کا دائرہ کار مختلف علاقائی مراکز تک پھیلا ہوا ہے.
عالمی تشویش
ابھی تک افغان طالبان کی جانب سے اس معاملے پر کوئی باضابطہ ردعمل یا تردید سامنے نہیں آئی۔ مقامی اور بین الاقوامی سلامتی حلقے اس رپورٹ کو تشویش کی نگاہ سے دیکھ رہے ہیں اور ممکنہ خطرات کے بارے میں خدشات ظاہر کر رہے ہیں.








