طالبان نے کابل یونیورسٹی میں “تشکیلِ استشہادی” کے نام پر خودکش حملہ آوروں کی رجسٹریشن شروع کر دی
افغان طالبان کی نئی بھرتیاں
کابل (ڈیلی پاکستان آن لائن) افغان طالبان نے پاکستان کے خلاف خود کش حملوں کے لیے نوجوانوں کی بھرتیاں شروع کردیں۔ اب تک 700 سے زائد "رضاکار" اپنی رجسٹریشن کرواچکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: عوام بجلی کی قیمتوں سے متعلق اچھی سنیں گے، وزیر خزانہ
کابل یونیورسٹی میں سیکشن کا قیام
آماج نیوز کو موصول ہونے والے دستاویزات و ذرائع کے مطابق افغان طالبان نے آج کابل یونیورسٹی میں ایک سیکشن قائم کیا جس کا نام "تشکیلِ استشہادی" رکھا گیا اور اس میں پاکستان میں حملے کے لیے تیار چند نوجوانوں نے خود کو رجسٹر کروایا۔
یہ بھی پڑھیں: آرمی چیف سے استدعا ہے کہ بے گناہوں کو معاف کر دیں : شیخ رشید
دیگر ولایتوں میں بھی بھرتیاں
ذرائع کا کہنا ہے کہ اسی طرح کے اندراجی اقدامات طالبان نے بعض دوسری ولایتوں میں بھی شروع کیے ہیں اور دستاویزات کے مطابق اب تک 700 سے زائد افراد نے پاکستان میں خودکش حملوں کے لیے اپنی رجسٹریشن کروا چکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: عدلیہ کی آزادی ہمارے ملک میں ہر ایک کا پسندیدہ موضوع ہے، کوئی عدالت جب تک آئین اور قانون کے راستے پر چلتی رہے کوئی راستہ نہیں روک سکتا
رضاکاروں کی تفصیلات
آماج نیوز کو بھیجے گئے حوالہ جات میں بتایا گیا ہے کہ رجسٹر ہونے والے افراد میں نوجوان شامل ہیں جو خود کش حملوں کے لیے رضاکارانہ طور پر سامنے آئے ہیں۔ اس مہم کا دائرہ کار مختلف علاقائی مراکز تک پھیلا ہوا ہے.
عالمی تشویش
ابھی تک افغان طالبان کی جانب سے اس معاملے پر کوئی باضابطہ ردعمل یا تردید سامنے نہیں آئی۔ مقامی اور بین الاقوامی سلامتی حلقے اس رپورٹ کو تشویش کی نگاہ سے دیکھ رہے ہیں اور ممکنہ خطرات کے بارے میں خدشات ظاہر کر رہے ہیں.








