خلیل الرحمان قمر کی مبینہ ویڈیو کیس میں اہم پیشرفت
لاہور کی ضلعی کچہری کا فیصلہ
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) - لاہور کی ضلعی کچہری نے معروف ڈرامہ نگار خلیل الرحمان قمر کی مبینہ ویڈیو بنانے کے مقدمے میں گرفتار ملزم ممنون حیدر کی ضمانت خارج کردی۔
یہ بھی پڑھیں: ریڈ ٹیم کیا ہے اور یہ خفیہ فوجی تنصیبات اور عمارتوں میں کیسے داخل ہوتی ہے؟
مقدمے کی سماعت
رپورٹ کے مطابق ضلعی کچہری لاہور میں خلیل الرحمان قمر کی مبینہ ویڈیو کے مقدمے کی سماعت ہوئی۔ مقدمے میں مدعی کی جانب سے مدثر چوہدری ایڈووکیٹ نے دلائل پیش کیے۔
یہ بھی پڑھیں: دہشتگردوں کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں،وفاقی اور صوبائی حکومتیں اور عوام ملکر شکست دیں گے،عطا اللہ تارڑ
عدالتی فیصلہ
عدالت نے ملزم ممنون حیدر کی ضمانت خارج کرنے کی درخواست پر فیصلہ جاری کردیا۔ عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ اگرچہ ضمانت ملزم کا قانونی حق سمجھا جاتا ہے، تاہم ناقابلِ ضمانت جرائم میں یہ حق لاگو نہیں ہوتا۔
یہ بھی پڑھیں: ریسکیو ٹیم موقع پر 15 منٹ میں پہنچ گئی تھی لیکن وقت کم اور پانی کا بہاؤ بہت تیز تھا: ڈی جی ریسکیو کے پی کے
قابلِ اعتراض ویڈیو
فیصلے میں بتایا گیا کہ تفتیش سے ظاہر ہوا کہ ملزم ممنون حیدر کے موبائل فون سے قابلِ اعتراض ویڈیو بنائی گئی، جو کہ ایک سنگین سائبر کرائم ہے۔ اس نوعیت کے مقدمات کو معمولی نہیں سمجھا جا سکتا کیونکہ یہ افراد کی ساکھ اور نجی زندگی پر براہِ راست اثر ڈالتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کاشتکاروں کے لیے 110 ارب روپے کا مجموعی پیکج، وزیراعلیٰ مریم نواز کی زیر صدارت گندم پالیسی کا اجلاس، اہم فیصلے اور منظوری
الزامات اور اپیل
فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ ملزم پر عائد الزامات کے تحت درج دفعات ناقابلِ ضمانت ہیں۔ عدالتی فیصلے کے مطابق ممنون حیدر کی سزا کے خلاف اپیل لاہور ہائی کورٹ میں زیرِ سماعت ہے، جہاں اس کی سزا معطلی کی استدعا منظور کی جاچکی ہے۔
نتیجہ
ضلعی عدالت نے موجودہ کیس میں ملزم ممنون حیدر کی ضمانت کی درخواست خارج کردی۔








