پاک افغان اختلافات کا پیچیدہ تنازعات میں تبدیل ہونا دونوں اقوام کیلئے نئی مشکلات اور آزمائشوں کے دروازے کھول سکتا ،خواجہ سعد رفیق
خواجہ سعد رفیق کا بیان
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) لیگی رہنما خواجہ سعد رفیق کا کہنا ہے کہ پاک افغان اختلافات کا پیچیدہ تنازعات میں تبدیل ہونا دونوں اقوام کیلئے نئی مشکلات اور آزمائشوں کے دروازے کھول سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: خودکشی کے مختلف واقعات میں لڑکے اور لڑکی لاشیں برآمد
ایک دوسرے کی حمایت کی اہمیت
اپنے ایکس بیان میں انہوں نے کہا کہ ایک دوسرے کی سلامتی، خود مختاری، آزادی، امن کا مکمل احترام اور بقائے باہمی کے اصول پر عملدرآمد ہی آگے بڑھنے کا راستہ ہے۔ ہمیں ایک دوسرے کی ضروریات، مجبوریوں اور کمزوریوں کو اپنی طاقت بنانے کی بجائے ایک دوسرے کے مددگار کے طور پر آگے بڑھنا ہے۔ دونوں ممالک کو پاکستان کیخلاف بھارتی عزائم اور افغانستان کیخلاف امریکی عزائم کی تکمیل کیلئے استعمال نہ ہونے کی گارنٹی دینا ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں آزادانہ زندگی گزاری، اب فضا ہے کہ افغان مہاجرین اپنے ملک واپس جائیں، افغان قونصل جنرل
پاکستان کا کردار
خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ پاکستان جنگ زدہ افغانستان کی آباد کاری اور تعمیر و ترقی میں ہر ممکن تعاون کرتا رہا ہے اور اب بھی اس کیلئے ہمہ وقت تیار ہے۔ افغانستان کو اپنی سرزمین سے پاکستان پر حملہ آور مسلح گروپوں کی کارروائیاں ہر حالت میں روکنی چاہئیں۔ پاکستان میں طالبانائزیشن کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ بم حملوں، جبر، تشدد اور قتل عام کے ذریعے اپنی مرضی کے نظام کو اسلام کا غلاف پہنا کر ہمارے یہاں مسلط نہیں کیا جا سکتا۔ پاکستان کسی قوم کیخلاف کوئی مہم جوئی چاہتا ہے نہ اس کا حصہ بنے گا، لیکن کسی مسلح گروہ کو پاکستان پر من مرضی کی جبری خود ساختہ شریعت مسلط کرنے نہیں دی جائے گی۔ اسی طرح افغانستان کا نظام حکومت وضع کرنا افغان قوم کا اندرونی مسئلہ ہے، اس میں ہمارا کوئی کردار نہیں ہونا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی: فائرنگ سے زخمی ہونے والے نجی ٹی وی اینکر امتیاز میر ہسپتال میں دم توڑ گئے
پاک افغان تعلقات کی تاریخ
انہوں نے کہا کہ پاک افغان جنگ خدانخواستہ فاصلوں کو دشمنی کی ناقابل عبور کھائیوں میں بدل دے گی جس کا فائدہ پاکستان اور افغانستان کو کمزور دیکھنے کی خواہش رکھنے والے لازماً اٹھائیں گے۔ عالمی سپر پاور امریکا سے خوشگوار تعلقات رکھنا ہر ملک کی ضرورت ہے لیکن افغان قوم کو یہ گارنٹی دی جانی چاہئے کہ کوئی طاقت پاکستان کی سرزمین افغانستان کے مفادات اور خود مختاری کے خلاف استعمال نہیں کر سکتی، اسی طرح افغان قیادت پاکستان کیخلاف بھارتی عزائم کی تکمیل کا حصہ نہ بننے کی ضمانت دے۔
ماضی کی تلخیوں کو بھلا کر آگے بڑھیں
خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ پاک افغان تعلقات کے اتار چڑھاؤ کی تاریخ بہت پرانی ہے، قطر ملاقات کے بعد آپریشنل مذاکرات کی بجائے سیاسی مذاکرات کا کم از کم ایک دور مزید ہونا چاہئے تھا۔ آپریشنل مذاکرات سے پہلے فیصلہ سازوں کی براہ راست گفتگو کا کوئی راستہ نکل سکے تو بھی بہتری ہو سکتی ہے۔ خطے کی ترقی، خوشحالی، امن اور استحکام کیلئے دونوں قومیں ماضی کی تلخیوں کو دفن کر کے آگے بڑھیں۔
آواز ِدروں —•—
پاک افغان اختلافات کا پیچیدہ تنازعات میں تبدیل ہونا دونوں اقوام کیلئے نئی مشکلات اور آزمائشوں کے دروازے کھول سکتا ہے۔
ایک دوسرے کی سلامتی، خود مختاری، آزادی، امن کا مکمل احترام اور بقاۓ باہمی کے اصول پر عملدرآمد ہی آگے بڑھنے کا راستہ ہے، ہمیں ایک دوسرے کی…
— Khawaja Saad Rafique (@KhSaad_Rafique) October 30, 2025








