پارا چنار حملہ کیس: راستہ دوسرے ملک سے آتا ہے، دشمن پہچانیں: سپریم کورٹ
 
			پارا چنار حملہ کیس
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) سپریم کورٹ کی جسٹس مسرت ہلالی نے پارا چنار حملہ کیس میں ریمارکس دیئے ہیں کہ جہاں پارا چنار حملہ ہوا وہ راستہ دوسرے ملک سے آتا ہے، اپنا دشمن پہچانیں۔
یہ بھی پڑھیں: انڈے 60 روپے فی درجن مہنگے، مرغی کا گوشت 970 روپے فی کلو ہو گیا
سماعت کی تفصیلات
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق پارا چنار قافلے پر حملے کے دوران گرفتار ملزم کی درخواست ضمانت پر سماعت سپریم کورٹ میں جسٹس مسرت ہلالی اور جسٹس صلاح الدین پنہور پر مشتمل 2 رکنی بنچ نے سماعت کی۔
یہ بھی پڑھیں: ہوائی جہاز کو ٹرک پر کراچی سے حیدرآباد کیوں لے جایا گیا؟ تفصیلات سامنے آگئیں
واقعے کی شدت
دورانِ سماعت سی ٹی ڈی کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ واقعے میں 37 افراد جاں بحق جبکہ 88 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ جسٹس مسرت ہلالی نے استفسار کیا کہ اس واقعہ میں ایک ہی بندے کی شناخت ہوئی ہے کیا؟ جو حملہ کرنے پہاڑوں سے آئے تھے، ان میں سے کوئی گرفتار نہیں ہوا؟
یہ بھی پڑھیں: نان فائلرز کے لیے بڑی مشکل، بیرون ملک سفر پر پابندی عائد کرنے کی بھی تجویز
قانونی کارروائی
وکیل نے جواب دیا کہ ان میں سے 9 لوگوں کی ضمانت سپریم کورٹ نے خارج کی ہے۔ جسٹس مسرت ہلالی نے پوچھا کہ اب کیا صورت حال ہے، راستے کھل گئے ہیں؟، جس پر وکیل نے بتایا کہ صبح 9 بجے سے دن 2 بجے تک راستے کھلے رہتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: دورۂ امریکہ، اسحاق ڈار واشنگٹن بھی جائیں گے، اہم شخصیت سے ملاقات طے
جسٹس ہلالی کے ریمارکس
جسٹس مسرت ہلالی نے سی ٹی ڈی کے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ جہاں پارا چنار حملہ ہوا وہ راستہ دوسرے ملک سے آتا ہے، آپ اپنا دشمن پہچانیں، صورتحال کو ٹھنڈا کرنے کی کوشش کریں۔
سماعت کا اختتام
بعد ازاں عدالت نے ملزم کو وکیل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔
 
				








 
  