آزاد کشمیر کی 78 سالہ سیاسی تاریخ میں ایسے حالات کبھی بھی نہیں تھے، جو پچھلے ڈیڑھ سال میں خراب ہوئے، سردار تنویر الیاس
 
			سابق وزیراعظم کا بیان
مظفرآباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) سابق وزیراعظم اور پیپلزپارٹی کے رہنما سردار تنویر الیاس نے کہا ہے کہ آزادکشمیر کی 78 سالہ سیاسی تاریخ میں ایسے حالات کبھی بھی نہیں تھے، جو پچھلے ڈیڑھ سال میں آزادکشمیر میں حالات خراب ہوئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پاک بھارت کشیدگی، روس کا ایسا بیان آگیا کہ مودی سرکار منہ دیکھتی رہ جائے
سیاسی عہدوں کی خالی جگہیں
آزادکشمیر میں اس وقت چھ سات آئینی عہدے ہیں جن پر کوئی سربراہ مقرر نہیں کئے گئے، اور اس وقت کوئی محکمہ بھی نہیں بچا ہے۔ آزادکشمیر کی پولیس نے کبھی ہڑتال نہیں کی لیکن اب پولیس بھی سڑکوں پر آئی ہے۔ جبکہ آزادکشمیر کے ڈاکٹر اور عام آدمی بھی سراپا احتجاج ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: مسلمان کو شریعت کی ترجیح نظر انداز نہیں کرنی چاہیے: مولانا فضل الرحمان
فرنٹ لائن پروگرام میں گفتگو
ایک نیوز کے پروگرام فرنٹ لائن میں میزبان ثنا مرزا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آزادکشمیر میں فارورڈ بلاک پیپلزپارٹی اور ن لیگ کو ملا کر حکومت چل رہی تھی، لیکن دونوں پارٹیوں کے پاس نہ کوئی کام کی وزارتیں تھیں اور نہ ہی ان کے پاس خاص ذمہ داریاں اور اختیارات تھیں۔ اختیارات سارے فارورڈ بلاک اور چودھری انوارالحق کے پاس تھے، اور ان کے کاموں کی سزا پورے سیاسی نظام کو مل رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مودی سرکار پانی کی سیاست سے عوام کو بیوقوف بنا رہی ہے، بھارت کے اندر سے آوازیں اٹھنا شروع، ہندو پنڈت نے کیا کہا؟ ویڈیو دیکھیں
چودھری انوارالحق کا دعویٰ
سابق وزیراعظم آزادکشمیر کا کہنا تھا کہ چودھری انوارالحق دعویٰ کر رہے تھے کہ اسمبلی میں قائد ایوان لانے کے لیے آپ کو اسمبلی کے اندر 27 لوگوں کی ضرورت ہوتی ہے۔ جس پارٹی کے پاس 27 اراکین ہوں وہ اپنا قائد ایوان منتخب کر سکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کا ایران کے سپریم لیڈر خامنہ ای کو نشانہ بنانے کا عندیہ
پیپلزپارٹی کی اکثریت
پی پی رہنما کا مزید کہنا تھا کہ ان کا خیال ہے کہ چودھری انوارالحق اس پوزیشن میں نہیں رہے کہ وہ کوئی مذاکرات کرسکیں، کیونکہ پیپلزپارٹی قائد ایوان کیلئے سادہ اکثریت ثابت کرچکی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کا بڑا فیصلہ، نظر بندی کیس پر نیا لارجر بینچ تشکیل
وزیراعظم کی حمایت کا اعلان
ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم شہبازشریف نے راجہ پرویز اشرف اور قمر زمان کائرہ سے کہا تھا کہ ہم آپ کو ووٹ دے سکتے ہیں لیکن وزارتیں نہیں لیں گے۔ پیپلزپارٹی کو اس وقت ووٹ کی ضرورت نہیں ہے۔
سیاسی نظام کی بحالی کی ضرورت
سردار تنویر الیاس کا کہنا تھا کہ آزادکشمیر انتشار کی طرف جا رہا ہے اور وہاں پر سیاسی نظام کو بحال کرنا بہت ضروری ہے۔ ہماری قیادت نے کل آزادکشمیر کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس بلایا ہے، جہاں ممکنہ طور پر عدم اعتماد کی تحریک کب پیش کرنی ہے، اس بارے میں بتایا جائے گا۔
 
				








 
  