شہر قائد میں سڑکوں پر کرسیاں اور ٹیبل لگانے والے 103 ہوٹل سیل
 
			کمشنر کی کارروائی سے شہر میں 103 ہوٹلوں کی سیل
کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن) کمشنر اور ضلعی انتظامیہ نے شہر بھر میں اہم کارروائیاں کرتے ہوئے 103 ہوٹلوں اور فوڈ آؤٹ لیٹس کو سیل کر دیا ہے۔ یہ اقدام عوامی مقامات پر غیر قانونی قبضے کے خلاف کیا گیا ہے، جو گاڑیوں اور پیدل چلنے والوں کی آمدورفت میں رکاوٹ بن رہے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: ٹک ٹک کا امریکہ میں مستقبل کیا ہو گا؟ ڈونلڈ ٹرمپ نے بڑا اعلان کر دیا
سیل کیے گئے ہوٹلوں کی تفصیلات
ڈان نیوز کے مطابق، چیف سیکریٹری آصف حیدر شاہ کی ہدایت پر جنوبی ضلع میں 12 ہوٹل سیل کیے گئے، جن میں 2 سول لائنز، 7 گارڈن، اور 3 آرام باغ کے علاقے شامل ہیں۔ ضلع وسطی میں سیل کیے گئے ہوٹلوں کی تعداد 46 ہے، جن میں سے 25 گلبرگ، 8 لیاقت آباد، 8 ناظم آباد اور 5 نارتھ ناظم آباد میں واقع ہیں۔ جبکہ ضلع شرقی میں 21 ہوٹل بند کیے گئے۔
مزید برآں، ضلع کورنگی میں لانڈھی میں 9، کورنگی میں 2 جبکہ 8 ہوٹل ماڈل کالونی اور دیگر علاقوں میں بھی سیل کیے گئے ہیں۔
عوامی سہولیات کو یقینی بنانے کی کوششیں
چیف سیکریٹری سندھ کے مطابق، یہ فیصلہ کن کارروائی عوامی سہولت کو یقینی بنانے، شہریوں کے راستے بحال کرنے، اور شہر کی مصروف سڑکوں اور گلیوں میں نظم و ضبط برقرار رکھنے کے لیے کی گئی ہے۔ کسی بھی تجارتی ادارے کو عوامی پراپرٹی کو کاروباری سرگرمیوں کے استعمال کی اجازت نہیں دی جائے گی، اور بلدیاتی و ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت اقدامات کیے جائیں گے۔
 
				








 
  