پاکستانی وفد کا بھارت کے دورہ پر، آگرہ قلعہ اور تاج محل کا ایک دن کا سفر

مصنف کی شناخت

مصنف: رانا امیر احمد خاں

یہ بھی پڑھیں: آپریشن ’’بنیان المرصوص‘‘ کے دوران عطا اللہ تارڑ کے مؤثر اورمدلل انداز کی گونج بھارت کے ایوانوں تک پہنچ گئی

بھارت کے دورہ کی تفصیلات

قسط: 204
مرحوم اویس شیخ کی قیادت میں بھارت کے دورہ پر جانے والا یہ پاکستانی وفد 12 افراد پر مشتمل تھا۔ مرد حضرات میں سجاد بٹ ایڈووکیٹ، محمد اکرام چوہدری، ضیاء حیدر رضوی، سینئر صحافی علی فاروق ملک، طاہر ملک اور دیگر خواتین میں شیریں مسعود (معروف کھدر پوش بیورو کریٹ کی بیٹی) کے اسمائے گرام مجھے یاد رہ گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: اگر جیل سے باہر ہوتا تو سیلاب زدگان کے لیے ضرور ٹیلی تھون اور فنڈ ریزنگ کرتا، عمران خان

آگرہ کا دورہ

23۔ اپریل تا پہلی مئی 2008 ء بھارت کے اس دورہ کے دوران ہمارا ایک دن کے لیے آگرہ قلعہ اور تاج محل دیکھنے کے لیے آگرہ بھی جانا ہوا تھا۔ ہم صبح 6 بجے کی ٹرین سے 9½بجے صبح آگرہ پہنچ گئے تھے۔ دہلی میں ایک شام چائے پر چیف جسٹس (ر) راجندر سچر کے گھر جا کر جسٹس صاحب اور ان کے اہل خانہ سے ملاقات بہت خوشگوار رہی جس میں پاک، بھارت تعلقات کو بہتر بنانے کے ضمن میں دونوں ملکوں کے درمیان حل طلب مسائل کشمیر، سیاچین، باہمی تجارت، ویزا سہولیات وغیرہ کے بارے میں خوشگوار ماحول میں تبادلۂ خیال ہوا۔

یہ بھی پڑھیں: حادثے کا شکار طیارے میں گجرات کے سابق وزیراعلیٰ بھی سوار تھے، بھارتی میڈیا

مذاکرات کا محور

اس امر پر اتفاق رائے پایا گیا کہ اگر دونوں حکومتوں کی نیت دونوں ہمسائے ملکوں کے درمیان امن و خیر سگالی کی فضاء کو فروغ دینا مقصود ہو تو باہمی ویرینہ حل طلب مسائل کو باہمی گفت و شنید سے یقینی طور پر بطریق احسن حل کیا جا سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: خیبر پختونخوا پولیس کو سیاسی نمائندوں کے ساتھ جلسوں میں شرکت نہ کرنے کا حکم

ڈنر اور ملاقاتیں

پنجاب بھون کی ڈائریکٹر مسز مینی (Maini) کی طرف سے پاکستانی سوسائٹی کے وفد کے اعزاز میں منعقدہ ڈنر میں بھی جانا ہوا تھا۔ نیز وفد کے 3 وکلاء ارکان نے ایک روز دہلی ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے آفس میں وکلاء عہدیداران سے ملاقات کی اور پاک، بھارت دوستی کو فروغ دینے کے لیے باہمی مسائل کے حل پر زور دیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: 1. 11 فٹ لمبے سانپ نے بیت الخلاء استعمال کرتے ہوئے آدمی کو نازک حصے پر کاٹ لیا

معاشی تعاون کی اہمیت

دونوں ملکوں سے غربت اور بیروزگاری ختم کرنے اور اقتصادی طور پر خوشحالی کی منازل تیزی سے طے کرنے کے لیے یورپین مارکیٹ کی طرز پر ایشین کامن مارکیٹ کے قیام کے لیے دونوں ملک چائنہ کے تعاون سے خطے کو دنیا کی سب سے بڑی مارکیٹ میں تبدیل کر سکتے ہیں۔ بصورت دیگر جنوبی ایشیا ء کے ممالک غربت و پسماندگی سے چھٹکارا حاصل نہیں کر سکیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: ستاروں کی روشنی میں آپ کا آئندہ ہفتہ کیسا گزرے گا؟

کانپور بار ایسوسی ایشن کا دورہ

کانپور بار ایسوسی ایشن کی دعوت پر دس روزہ دورۂ بھارت
سٹیزن کونسل آف پاکستان کے ایک 9 رکنی وفد نے راقم کی سربراہی میں بھارت کے تاریخی شہر کانپور بار ایسوسی ایشن کی دعوت پر جون 2009ء میں بھارت کا دورہ کیا۔ دورے کا مقصد کانپور بار ایسوسی ایشن کی 114 ویں سالگرہ کی تقریبات میں پاکستان کی نمائندگی کرنا تھا۔ وفد کے ارکان میں اس وقت کے اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب رانا امیر احمد خاں، سابق صدر لاہور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن جہانگیر اے جھوجھہ، اسلام آباد سے محترمہ نور جہاں جعفر ایڈوکیٹ، سجاد محمود ایڈووکیٹ، سٹیزن کونسل کے سیکرٹری جنرل ظفر علی راجا ایڈوکیٹ، معروف صحافی اور کالم نگار سرفراز سید، ایک اشاعتی ادارے کے سربراہ اور آل پاکستان میوزک کانفرنس کے عہدیدار ارشاد چودھری، شوقیہ گلوکارہ اْمّ کلثوم اور ان کی نوجوان بینکر بیٹی مبّرا اعجاز شامل تھیں۔

اخری ملاحظات

بھارت روانہ ہونے والے اس وفد میں خواجہ محمد شریف چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ اور غزل کے معروف گلوکار حبیب اللہ عرف حبیب علی کے نام بھی شامل تھے لیکن بھارت جانے سے عین قبل جسٹس خواجہ شریف جو جنرل پرویزمشرف کے آمرانہ حکم کے تحت کچھ عرصہ سے معزول جج چلے آ رہے تھے اب وکلاء کے تاریخی لانگ مارچ کی کامیابی کے بعد چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ کے عہدہ پر بحال ہو چکے تھے۔
(جاری ہے)
نوٹ: یہ کتاب ”بک ہوم“ نے شائع کی ہے (جملہ حقوق محفوظ ہیں) ادارے کا مصنف کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...