ڈکی بھائی کی اہلیہ سے رشوت لینے والے افسران سے ڈھائی کروڑ سے زائد رقم برآمد
لاہور کی عدالت کا فیصلہ
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) لاہور کی مقامی عدالت نے سوشل میڈیا ایکٹوسٹ یوٹیوبر سعد الرحمٰن المعروف ڈکی بھائی کی اہلیہ عروب جتوئی سے مبینہ طور پر رشوت لینے کے مقدمے میں نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی کے 6 افسروں کے جسمانی ریمانڈ میں 3 دن کی توسیع کر دی ہے۔ فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) کے مطابق ملزمان سے ڈھائی کروڑ روپے سے زائد رقم برآمد کی جاچکی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی: سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے دفتر پر پولیس کا چھاپہ، 5 ڈائریکٹرز گرفتار
ایف آئی اے کی درخواست
ایف آئی اے نے نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی کے ایڈیشنل ڈائریکٹر سرفراز چوہدری سمیت 6 افسران کو جسمانی ریمانڈ ختم ہونے پر ضلع کچہری میں پیش کیا اور استدعا کی کہ تفتیش کیلئے مزید جسمانی ریمانڈ دیا جائے۔ عدالت میں پیش کی گئی تفتیشی رپورٹ میں بتایا گیا کہ ملزمان سے ڈھائی کروڑ سے زائد رقم برآمد کرلی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کیا واقعی بھارت نے کشن گنگا ڈیم سے دریائے نیلم کا پانی روک لیا؟ خبررساں ایجنسی کا دعویٰ
رقم کی تفصیلات
ملزم علی رضا سے 70 لاکھ، زوار سے 9 لاکھ، یاسر گجر سے 19 لاکھ، اسسٹنٹ ڈائریکٹر شعیب ریاض سے 36 لاکھ 48 ہزار اور ایڈیشنل ڈائریکٹر چوہدری سرفراز سے ایک کروڑ 25 لاکھ 48 ہزار ریکور کیے گئے ہیں۔ عدالت نے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی استدعا منظور کرتے ہوئے ملزمان کو 3 نومبر کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دیا۔
تازہ ترین معلومات
اسی عدالت نے گزشتہ روز این سی سی آئی اے کے ڈپٹی ڈائریکٹر عثمان کا بھی رشوت کیس میں تین روز کا جسمانی ریمانڈ دیا تھا۔








