کراچی دھماکا: کرائم سین پر صورتحال غیر واضح، قبل از وقت کچھ کہنا مشکل ہے: ڈی آئی جی ایسٹ
کراچی میں دھماکہ
کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن) میں ایئرپورٹ کے قریب ایک دھماکہ ہوا، جس کے بعد ڈی آئی جی ایسٹ اظفر مہیسر کا کہنا ہے کہ کرائم سین پر کچھ سمجھ نہیں آرہا، اور کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: “داؤد ابراہیم اور چھوٹا راجن کی دوستی سے شروع ہونے والی کہانی: ایک قاتلانہ جنگ کی طرف بڑھتا سفر”
ابتدائی تحقیقات
انہوں نے بتایا کہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق ایک آئل ٹینکر میں آگ لگی اور پھر اس کے نتیجے میں دھماکہ ہوا جس سے کئی گاڑیاں تباہ ہوئیں۔ دھماکے کی شدت بہت زیادہ تھی۔
یہ بھی پڑھیں: بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نے 4ماہ میں 11.84ارب ڈالر پاکستان بھیجے، سٹیٹ بینک
تحقیقاتی عمل
اظفر مہیسر نے مزید کہا کہ سی ٹی ڈی اور انٹیلیجنس ایجنسیوں کی تحقیقات جاری ہیں۔ واقعے میں دہشتگردی اور تخریب کاری کا عنصر نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔
یہ بھی پڑھیں: ہمارے ملک میں موجودہ عدالتی نظام انگریز حکومت سے ہی مستعار لیا گیاہے، جس کی روح انصاف کرنا اور اس طرح کیا جائے کہ ہوتا نظر آئے
حتمی معلومات
ڈی آئی جی ایسٹ کا کہنا تھا کہ واقعے سے متعلق فارنزک رپورٹ آنے تک حتمی طور پر کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: امریکی انتخابات میں ’جیری مینڈرنگ‘ کیا ہے؟
جانی نقصان
یاد رہے کہ کراچی ایئرپورٹ سگنل کے قریب زوردار دھماکے میں 2 افراد جاں بحق اور 10 افراد زخمی ہوئے، زخمی ہونے والوں میں ایک خاتون، پولیس اور رینجرز اہلکار بھی شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: شاہراہ ریشم کے گمشدہ شہروں کی دریافت، محققین کا شاندار خزانہ کہنا
وزیر داخلہ کا بیان
جائے واقعہ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر داخلہ سندھ ضیا لنجار کا کہنا تھا کہ دھماکے کا نشانہ بننے والی گاڑی میں غیرملکی شہری سوار تھے۔ دھماکا غیرملکیوں کے گزرنے کے بعد ہوا، اور اسے آئل ٹینکر دھماکا نہیں کہا جا سکتا۔
دھماکے کی نوعیت
انہوں نے بتایا کہ اطلاعات ہیں کہ دھماکا آئی ای ڈی ہے۔ سی سی ٹی وی اور دیگر ذرائع سے واقعے کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ ایئرپورٹ ذرائع کے مطابق ایئرپورٹ پر تمام تنصیبات محفوظ ہیں۔