پاکستانی کسانوں کا آلودگی پھیلانے والی جرمن کمپنیوں کے خلاف مقدمے کا اعلان
کسانوں کا اعلان
کراچی (ویب ڈیسک) سندھ کے کسانوں نے 2022 کے تباہ کن سیلابوں سے اپنی زمینیں اور روزگار کھو دینے کے بعد جرمنی کی آلودگی پھیلانے والی کمپنیوں کے خلاف مقدمہ دائر کرنے کا اعلان کر دیا۔
یہ بھی پڑھیں: پہلے جنرل (ر) اشفاق پرویز کیانی سے مشاورت، پھر آصف زرداری نے کیسے پرویز مشرف کو مستعفی ہونے پر مجبور کیا تھا؟ تہلکہ خیز دعویٰ
نوٹس کی ترسیل
روزنامہ جنگ کے مطابق، کسانوں کی جانب سے جرمن توانائی کمپنی آر ڈبلیو ای (RWE) اور سیمنٹ بنانے والی کمپنی ہائیڈلبرگ (Heidelberg) کو باقاعدہ نوٹس بھیج دیا گیا ہے، جس میں خبردار کیا گیا ہے کہ اگر ان کے نقصان کی قیمت ادا نہ کی گئی تو دسمبر میں مقدمہ دائر کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: دو دہائیوں کے بعد اسکائپ کی سروس ہمیشہ کے لیے بند ہونے کی وجہ سامنے آگئی
کسانوں کی منطق
کسانوں کا کہنا ہے کہ جرمن کمپنیاں دنیا کی بڑی آلودگی پھیلانے والی کمپنیوں میں شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نقصان پہنچانے والوں کو اس کی قیمت ادا کرنی چاہیے۔ "ہم نے ماحولیاتی بحران میں سب سے کم حصہ ڈالا، مگر نقصان ہم ہی اٹھا رہے ہیں،" انہوں نے مزید کہا۔
یہ بھی پڑھیں: خیبر پختونخوا میں 2 مختلف آپریشنز میں شہید ہونیوالے کیپٹن محمد زوہیب الدین اور سپاہی افتخار حسین کے حوالے سے اہم معلومات سامنے آ گئیں
نقصان کا تخمینہ
کسانوں کا کہنا ہے کہ ان کی زمینیں مکمل طور پر تباہ ہو گئیں اور چاول و گندم کی فصلیں ضائع ہو گئیں۔ وہ تخمینہ لگاتے ہیں کہ انہیں 10 لاکھ یورو سے زائد کا نقصان ہوا جس کا ازالہ وہ ان کمپنیوں سے چاہتے ہیں۔ دوسری جانب، جرمن کمپنیوں کا کہنا ہے کہ انہیں موصول ہونے والے قانونی نوٹس پر غور کیا جا رہا ہے۔
پاکستان کا موسمیاتی بحران
برطانوی میڈیا نے عالمی کلائمیٹ رسک انڈیکس کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ 2022 میں پاکستان دنیا کا سب سے زیادہ موسمیاتی آفات سے متاثرہ ملک تھا۔ اس سال کی شدید بارشوں نے ملک کا ایک تہائی حصہ زیر آب کردیا، جس سے 1700 سے زائد افراد جاں بحق جبکہ 3 کروڑ 30 لاکھ سے زیادہ بے گھر اور 30 ارب ڈالر سے زائد کا معاشی نقصان ہوا۔








