بھارت سے آلودہ ہواؤں کی آمد، پنجاب کے وسطی علاقوں میں فضائی آلودگی خطرناک حد تک بڑھ گئی
بھارت سے آلودہ ہواؤں کی آمد
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) بھارت سے آنے والی آلودہ ہواؤں کی وجہ سے، پنجاب کے وسطی علاقوں میں فضائی آلودگی خطرناک حد تک بڑھ گئی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: خیبر پختونخوا میں گورنر راج لگانے کی حمایت نہیں کرتے، مولانا فضل الرحمان کا بیان
فضائی آلودگی کا موجودہ صورتحال
محکمہ ماحولیات پنجاب کے مطابق، بھارت سے آنے والی آلودہ مشرقی ہوائیں لاہور کے فضائی معیار پر اثر انداز ہو رہی ہیں۔ اس دوران لاہور کا اوسط ایئر کوالٹی انڈیکس (اے کیو آئی) 320 سے 360 تک رہنے کا امکان ہے۔
یہ بھی پڑھیں: گھر سے لاپتا ہونے والی شادی شدہ خاتون کو فیس بک کی مدد سے 3 سال بعد تلاش کرلیا گیا
لاہور کے آلودہ ترین شہر میں شامل ہونے کی درجہ بندی
’’جیو نیوز‘‘ کے مطابق ، لاہور پاکستان کے آلودہ ترین شہروں میں تیسرے نمبر پر ہے، جہاں کا ایئر کوالٹی انڈیکس 450 ریکارڈ کیا گیا ہے۔ فضائی آلودگی کی شرح بلند مگر قابو میں ہے، تاہم لاہور میں دوپہر ایک بجے سے پانچ بجے تک فضائی معیار میں بہتری کا امکان ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بہت سے مسائل کا حل بااختیار مقامی حکومتوں میں ہے، حکمران یہ نقطہ آج سمجھ جائیں یا کل ان کی فہم ہے، مقامی مسائل کا حل مقامی سطح پر ہی ہے۔
دیگر شہروں میں فضائی آلودگی کے اعداد و شمار
ڈی جی خان اور قصور میں ایئر کوالٹی انڈیکس 500 ریکارڈ کیا گیا، قصور میں 286، رائے ونڈ میں 601، گوجرانوالہ میں 442، لاہور میں 398، فیصل آباد میں 337 اور شیخوپورہ میں 358 پارٹیکولیٹ میٹر ریکارڈ کیے گئے ہیں۔ اسی طرح، ڈیرہ غازی خان اور قصور بھی ملک کے آلودہ ترین شہروں میں شامل ہیں۔
اہل زبان کی صحت کی حفاظت
فضائی معیار کی نگرانی کرنے والی بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق، لاہور میں سیکرٹریٹ میں 1018، ساندہ روڈ پر 997 اور راوی روڈ پر 820 پارٹیکولیٹ میٹر ریکارڈ کیے گئے ہیں۔ لاہور کے مختلف علاقوں میں فضاء انتہائی مضر صحت ہے جس کے پیش نظر ماہرین نے شہریوں کو ماسک کے استعمال کی ہدایت کی ہے اور بغیر ضرورت گھروں سے باہر نہ نکلنے کا مشورہ دیا ہے۔ برکی روڈ، شاہدرہ، ملتان روڈ، جی ٹی روڈ، اور ایجرٹن روڈ پر اے کیو آئی 500 ریکارڈ کیا گیا ہے۔








