طلاق سے متعلق افواہوں پر فیروز خان کی اہلیہ کا اہم بیان سامنے آگیا۔
فیروز خان کی اہلیہ کا طلاق کی افواہوں پر بیان
کراچی(ڈیلی پاکستان آن لائن) معروف اداکار فیروز خان کی اہلیہ، ماہرِ نفسیات ڈاکٹر زینب نے اپنی طلاق سے متعلق چلتی افواہوں پر اہم وضاحت پیش کی۔
یہ بھی پڑھیں: مجھے ایک ایم و یو کا نتیجہ دکھا دیں جو اس حکومت نے کیا، 25 ارب ڈالر انویسٹمنٹ تو بہت بڑی بات یہ البیک ہی پاکستان لے آئیں، تیمور جھگڑا
غلط معلومات کی تردید
ڈاکٹر زینب نے ایک انسٹاگرام سٹوری کے سکرین شاٹ وائرل ہونے کے بعد کہا ہے کہ ان سے منسوب خبریں غلط ہیں اور سوشل میڈیا پیجز جھوٹی معلومات پھیلا رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: انٹرنیٹ کا اتنا ستیاناس کیوں کیا؟ اتنی بدحالی کبھی نہیں دیکھی: پی پی حکومت پر برس پڑی
سوشل میڈیا پر وضاحت
انہوں نے سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی اپنی مبینہ سٹوری کا سکرین شاٹ شیئر کرتے ہوئے بتایا کہ انہوں نے ایسی کوئی سٹوری پوسٹ نہیں کی۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ سٹوری نہ تو انہوں نے شیئر کی اور نہ ہی ان کے فالورز نے دیکھی، مگر حیرت انگیز طور پر سوشل میڈیا پیجز کو یہ نظر آگئی۔
یہ بھی پڑھیں: موٹروے پر کلرکہار کے مقام پر شارٹ سرکٹ کے باعث مسافر بس میں آتشزدگی
مداحوں سے اپیل
ڈاکٹر زینب نے مداحوں سے درخواست کی کہ وہ ایسے پیجز پر یقین نہ رکھیں اور جھوٹی معلومات پھیلانے والے اکاؤنٹس کو رپورٹ کریں، کیونکہ ایسی افواہیں لوگوں کے لیے ذہنی اذیت کا باعث بنتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت سے جنگ کے دوران پاکستان کو غیبی مدد کیسے ملی؟ محسن نقوی نے واقعات سنادیئے۔
مبینہ سکرین شاٹ کی تفصیلات
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والے مبینہ سکرین شاٹ میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ زینب فیروز نے طلاق لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ سٹوری میں ایک خاتون کے جذباتی پیغام کے ذریعے بتایا گیا کہ وہ ایک ایسے رشتے میں ہیں جہاں بحثیں جھگڑوں میں تبدیل ہو گئی ہیں، اور وہ اپنی عزتِ نفس، محبت اور سکون کے لیے یہ رشتہ ختم کرنا چاہتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: یکم جمادی الاوّل کب ہو گی ؟ اعلان ہو گیا
جعلی مواد کی تردید
تاہم، ڈاکٹر زینب نے واضح کیا کہ یہ تمام مواد جعلی ہے اور ان سے منسوب کرنا غلط ہے۔
پس منظر
یاد رہے کہ جون 2024 میں فیروز خان نے ڈاکٹر زینب سے دوسری شادی کی تھی۔ اس سے قبل ان کی پہلی شادی 2018 میں علیزے سلطان سے ہوئی تھی، جو 2022 میں طلاق پر ختم ہوئی۔ علیزے نے اس وقت فیروز خان پر گھریلو تشدد کے الزامات بھی لگائے تھے.








