طالبعلموں نے اپنی اُستانی کی غیر اخلاقی ویڈیو بنا کر بلیک میل کرنے کی کوشش کی، مگر پھر پکڑے کیسے گئے؟
آگرہ میں شرم ناک واقعہ
بھارت کے شہر آگرہ میں ایک انتہائی شرم ناک واقعہ رونما ہوا ہے جس نے نئی نسل کی سوچ کے حوالے سے دلوں کو مزید دہلا دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: حسینہ واجد: کیا بھارت بنگلہ دیش کی ‘بِن بُلائی مہمان’ کو سیاسی پناہ دینے پر غور کر رہا ہے؟
طالب علم کی غیر اخلاقی کارروائی
تفصیلات کے مطابق دسویں جماعت کے ایک طالبِ علم نے خفیہ کیمرے کے ذریعے اپنی ایک ٹیچر کی نازیبا ویڈیو بنائی اور پھر اس کے ذریعے ٹیچر کو بلیک میل کرنے کی کوشش کی۔
یہ بھی پڑھیں: آرمی چیف جنرل عاصم منیر سے روسی نائب وزیر دفاع کی اہم ملاقات
بلیک میلنگ کی نیت
طالبِ علم نے ویڈیو بنانے کے لیے تین دوستوں کا سہارا لیا۔ اس ویڈیو کلپ کے ذریعے اُس نے ٹیچر کو جسمانی تعلقات استوار کرنے پر مجبور کرنا چاہا۔ ٹیچر نے اس کی بات ماننے سے انکار کرتے ہوئے جب اس کا سیل نمبر بلاک کردیا تو اُس نے مشتعل ہوکر ویڈیو کو انسٹا گرام پر اپ لوڈ اور شیئر کردیا۔
یہ بھی پڑھیں: یونیسکو کا پاکستان میں میڈیا اینڈ انفارمیشن لٹریسی کی حکمت عملی پر مشاورت کا آغاز
ٹیچر کی ذہنی کیفیت
ویڈیو ریلیز ہونے پر لیڈی ٹیچر کو انتہائی شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا۔ اُس کی ذہنی کیفیت عجیب ہوگئی۔ شدید مایوس کے عالم میں اُس نے خود کشی کے بارے میں بھی سوچا۔ جب طبیعت کچھ سنبھلی تو اُس نے پولیس سے رابطہ قائم کیا اور ساری بات بتائی۔
پولیس کارروائی
پولیس نے ایک ان جی او کی مدد سے دسویں جماعت کے طالبِ علم اور اُس کے تین ساتھیوں کو گرفتار کرکے تفتیش شروع کردی ہے۔ ویڈیو کو انسٹا گرام پیج بناکر اُس پر اپ لوڈ کرنے والے کو تلاش کیا جارہا ہے۔