کراچی میں نجی ہسپتال کی ڈاکٹر نے والدین کی جانب سے اخراجات ادا نہ کرنے پر نوزائیدہ بچہ فروخت کردیا
نومولود کی فروخت کا واقعہ
کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن) میمن گوٹھ میں نجی ہسپتال کے اخراجات ادا نہ کرنے پر نومولود کو فروخت کرنے کا واقعہ سامنے آیا ہے۔ پولیس کے مطابق ہسپتال انتظامیہ نے اخراجات کی ادائیگی کے بہانے نومولود کو مبینہ طور پر فروخت کیا۔
یہ بھی پڑھیں: سیکیورٹی فورسز نے پاکستان، افغانستان سرحد کے راستے دراندازی کی بڑی کوشش ناکام بنا دی، 54 خارجی جہنم واصل
پولیس کی کاروائی
ایس ایس پی ملیر عبد الخالق پیرزادہ کے مطابق پولیس نے بچے کے والد کی مدعیت میں مقدمہ درج کرکے نوزائیدہ بچے کو بازیاب کروا لیا۔ پولیس نے بتایا کہ جس ہسپتال میں بچے کی ولادت ہوئی تھی اسے سیل کردیا گیا ہے جبکہ مقدمے میں نامزد ڈاکٹر زہرا اور بچہ لے جانے والی خاتون شمع بلوچ تاحال مفرور ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ایرانی پاسداران انقلاب نے اسرائیل کے خلاف جدید ڈرونز استعمال کرنے کا اعلان کر دیا
تحقیقات کی تفصیلات
تحقیقات کے مطابق شمع بلوچ ہسپتال کی ملازمہ نکلی جو ڈاکٹر زہرا کے ساتھ مل کر نومولود کو پنجاب میں فروخت کر چکی تھی۔ ایف آئی آر کے مطابق ہسپتال کی ڈاکٹر زہرا نے نومولود بچے کی والدہ سے کہا کہ اگر ان کے پاس ہسپتال کے اخراجات ادا کرنے کے لیے رقم نہیں ہے تو وہ ایک ایسی خاتون کو جانتی ہے جو غریبوں کی مدد کرتی ہے اور غریب بچوں کو پالتی ہے، وہ آپ کے اخراجات ادا کردے گی۔
خاتون کی شمولیت
اس کے بعد شمع نامی خاتون نے ہسپتال میں اخراجات جمع کروائے اور ہسپتال نے بچے کی پیدائش کے بعد اسے شمع نامی خاتون کے حوالے کردیا جو اسے لے کر چلی گئی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں جبکہ واقعے کی مکمل تفتیش جاری ہے۔








