حکومت کا آئی ایم ایف سے 1.2 ارب ڈالر قسط اجرا میں حائل آخری رکاوٹ دور کرنے کا فیصلہ
آئی ایم ایف سے 1.2 ارب ڈالر کی قسط
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) وفاقی حکومت نے آئی ایم ایف سے 1.2 ارب ڈالر کی اگلی قسط کے اجراء کی حتمی منظوری میں حائل آخری رکاوٹ بھی دور کرنے کا فیصلہ کر لیا۔
یہ بھی پڑھیں: بنوں میں انٹیلی جنس پر مبنی مشترکہ آپریشن، 8 بھارتی سرپرستی یافتہ خوارج ہلاک، آئی ایس پی آر
گورننس اینڈ کرپشن ڈائیگنوسس رپورٹ
نجی ٹی وی چینل ایکسپریس نیوز کے مطابق ذرائع وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ حکومت نے عالمی مالیاتی ادارے کو 15 نومبر سے قبل گورننس اینڈ کرپشن ڈائیگنوسس رپورٹ شائع کرنے کی یقین دہانی کروا دی۔
یہ بھی پڑھیں: سیاسی جماعتوں کو ملکر ملک کو بحرانوں سے نکالنے کا فیصلہ کرنا ہوگا: خالد مقبول صدیقی
شرائط کی تکمیل
حکومت آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ اجلاس سے پہلے دیگر تمام شرائط پوری کر چکی ہے لیکن آئی ایم ایف کی جانب سے گورننس اینڈ کرپشن ڈائیگنوسس رپورٹ کے جلد اجرا پر اصرار کیا گیا، رپورٹ کے اجرا کے لیے تکنیکی امور کو حتمی شکل دی جا رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کانٹا لگا گرل کی موت، اسما عباس نے اینٹی ایجنگ انجیکشن کے نقصانات بتا دیے
آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ اجلاس
آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس دسمبر میں متوقع ہے جس میں پاکستان کے لیے 1.2 ارب ڈالر قسط کی منظوری دی جائے گی۔ آئی ایم ایف کے تحت 1 ارب اور کلائمیٹ فناسنگ کی مد 20 کروڑ ڈالر ملیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: جنہوں نے 9 مئی کے واقعات کئے وہ قیمت ادا کر رہے ہیں: اسحاق ڈار
رپورٹ کا مواد
گورننس اینڈ کرپشن رپورٹ جاری ہونے کے بعد ہی بورڈ اجلاس طلب کیا جائے گا۔ رپورٹ میں سرکاری اداروں میں انتظامی کمزوریوں اور کرپشن کے خدشات کی نشاندہی شامل ہے، قانون کی عمل داری کی کمزور صورتحال اور دیگر خدشات بھی رپورٹ کا حصہ ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: اتنا کچا نہیں کہ دانیہ شاہ سے محبت کروں، ہمدردی میں شادی کی: حکیم شہزاد
اصلاحات کی تجاویز
ذرائع کے مطابق سرکاری اداروں میں کمزوریوں کے تدارک کے لیے اصلاحات بھی تجویز کی جائیں گی جبکہ آئی ایم ایف سے عمل درآمد کا باقاعدہ فریم ورک بھی شیئر کیا جائے گا۔
رپورٹ کی تاریخ
رپورٹ کے اجرا کی اصل تاریخ جولائی تھی، پھر اگست 2025 مقرر کی گئی۔ حکومت نے حالیہ اقتصادی جائزہ مذاکرات میں آئی ایم ایف سے مزید مہلت مانگی تھی۔








