آئین کے آرٹیکل ۲۴۳ کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی گئی تو یہ سویلین سپرمیسی پر ایک کاری ضرب ہوگی، مصطفی نواز کھوکھر
اسلام آباد میں اپوزیشن کی تشویش
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) اپوزیشن رہنما مصطفی نواز کھوکھر کا کہنا ہے کہ آرٹیکل 243، جس کے تحت وفاقی حکومت کو تمام فورسز کا کمانڈ اینڈ کنٹرول حاصل ہے، آرمی چیف کی تقرری کے حوالے سے تبدیل کیا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: انگریزی پر عبور نہ رکھنے کی وجہ سے ہونیوالی تنقید پر بالآخر محمد رضوان نے خاموشی توڑ دی، واضح جواب دیدیا
آرٹیکل 243 میں تبدیلی کی تشریح
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس آرٹیکل میں تبدیلی ملک کے سٹرکچر کو بدل دے گی۔ یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ کمانڈر ان چیف کا ایک نیا عہدہ تخلیق کیا جا رہا ہے جبکہ جوائنٹ چیف آف سٹاف کا عہدہ ختم کیا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: جیل اصلاحات کا ایجنڈا، 41 افسران کے پروموشن آرڈرز جاری
آئینی اختیارات پر اثرات
آئین کے تحت جو سپریم کمانڈ صدر پاکستان کو حاصل ہے، اس کے ساتھ بھی چھیڑ چھاڑ کی جائے گی۔ اگر آئین کے آرٹیکل 243 میں تبدیلی کی گئی تو یہ سویلین سپرمیسی پر ایک کاری ضرب ہوگی۔ اس کے بعد آئین اور سویلین اداروں کو اسٹیبلشمنٹ کے ماتحت کر دیا جائے گا۔ ستائیسویں ترمیم ملک کی بنیادوں کو ہلا دے گی۔
سوشل میڈیا پر مباحثہ
آرٹیکل 243، جس کے تحت وفاقی حکومت کو تمام فورسز کا کمانڈ اینڈ کنٹرول حاصل ہے، آرمی چیف کی تقرری کے حوالے سے تبدیل کیا جا رہا ہے۔ اس آرٹیکل میں تبدیلی ملک کے سٹرکچر کو بدل دے گی۔
کہا جا رہا ہے کہ کمانڈر ان چیف کا ایک نیا عہدہ تخلیق کیا جا رہا ہے اور جوائنٹ چیف آف سٹاف کا… pic.twitter.com/FWaKAZPLp7
— PTI (@PTIofficial) November 4, 2025








