27ویں ترمیم کے ذریعے صوبائی خودمختاری پر ڈاکہ ڈالا گیا یا جمہوریت کمزور کی گئی تو بھرپور مزاحمت کریں گے، وزیراعلیٰ سہیل آفریدی
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا بیان
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی کا کہنا ہے ستائیسویں ترمیم کے حوالے سے سننے میں آیا کہ صوبائی خودمختاری پر ڈاکہ ڈالا جارہا ہے۔ ایسا کوئی بھی اقدام جس میں صوبائی خود مختاری پر حملہ یا کوئی بھی ایسا اقدام جو جمہوریت کو کمزور کرے، پاکستان تحریک انصاف اور اس کی قیادت مسترد کرتے ہوئے بھرپور مزاحمت کرے گی۔
یہ بھی پڑھیں: ستاروں کی روشنی میں آپ کا آج (جمعرات) کا دن کیسا رہے گا؟
پارلیمنٹ کی کمزوری
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ افسوسناک بات یہ ہے کہ آج ہماری پارلیمنٹ اتنی کمزور ہوچکی ہے کہ پارلیمنٹ کے اندر سے ممبران پارلیمنٹ کو اٹھایا جارہا تھا اور ہم بے بسی سے دیکھ رہے تھے۔ یہ کسی ایم این اے یا وزیراعلیٰ کی کمزوری نہیں، بلکہ یہاں کے سپیکر کی کمزوری تھی کہ اس کی موجودگی میں ممبران اسمبلی پر ہاتھ ڈالا گیا۔ اگر کوئی سمجھتا ہے کہ ترامیم لاکر اپنا اقتدار مضبوط کرلے گا، تو وہ یہ یاد رکھے کہ ہم تو 3 سال سے برداشت کررہے ہیں، ان کا نمبر آیا تو وہ برداشت نہیں کر پائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: مولانا فضل الرحمان نے مریم نواز کی جانب سے ائمہ کرام کو 10 ہزار روپے ماہانہ وظیفہ دینے کے فیصلے کو مسترد کر دیا
قانونی کاروائیاں
وزیراعلیٰ سہیل آفریدی نے مزید کہا کہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی اجازت کیلئے ہائیکورٹ سے رجوع کیا، عدالتی حکم کے باوجود بانی سے ملاقات نہیں کروائی گئی۔ لیڈر سے ملاقات میرا حق ہے، جمہوری راستے اختیار کر رہا ہوں، پارلیمنٹ سپریم ادارہ ہے۔ عمران خان سے ملاقات کیلئے آواز اٹھاؤں گا، کل بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کیلئے جاؤں گا۔ اسمبلی میں آنے کا مقصد بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کیلئے قرارداد کی منظوری ہے، سپیکر سے بھی کہوں گا کہ عمران خان سے ملنا ضروری ہے اور آئینی ترمیم کیلئے بھی لیڈر کی ہدایت لینا ضروری ہے。
سوشل میڈیا کا حوالہ
ستائیسویں ترمیم کے حوالے سے سننے میں آیا کہ صوبائی خودمختاری پر ڈاکہ ڈالا جارہا ہے۔ ایسا کوئی بھی اقدام جس میں صوبائی خود مختاری پر حملہ یا کوئی بھی ایسا اقدام جو جمہوریت کو کمزور کرے، ایسے کسی بھی اقدام کو پاکستان تحریک انصاف اور اس کی قیادت مسترد کرتے ہوئے بھرپور مزاحمت کرے گی۔ سہیل… pic.twitter.com/baltTSVn1W
— PTI (@PTIofficial) November 5, 2025








