علی امین گنڈا پور جس کنٹینر سے اسلام آباد پہنچے، وہ اب کہاں ہے؟ حیران کن انکشاف
علی امین گنڈا پور کی واپسی
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور غائب رہنے کے بعد اچانک گزشتہ شب کے پی اسمبلی کے جاری اجلاس میں پہنچ گئے جہاں اراکین اسمبلی نے ان کا استقبال کیا۔ اس سے قبل ان کی گرفتاری کی متضاد اطلاعات آرہی تھیں۔
یہ بھی پڑھیں: وزارت آئی ٹی آج تک سوشل میڈیا ریگولیٹ نہیں کرسکی، آرٹیفیشل انٹیلیجنس کو کیسے کرے گی،سینیٹ قائمہ کمیٹی میں سوال
سینئر صحافی کا دعویٰ
ایک سینئر صحافی نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے احتجاج کے لیے جو کنٹینر کرائے پر لیا وہ اب پولیس کے قبضے میں ہے۔ کنٹینر مالکان کو کسی نے پلٹ کر پوچھا بھی نہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سموگ اور دھند کے باعث موٹر وے بند
احتجاج کیلئے کنٹینر کی صورتحال
تفصیلات کے مطابق، سینئر صحافی صبیح الحسنین نے سابقہ ٹویٹر اور موجودہ ایکس پر بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ علی امین گنڈا پور تو خیریت سے واپس آ گئے لیکن ان کا لگژری کنٹینر اور تمام سازو سامان بشمول ساونڈ سسٹم کے ساتھ پولیس کے قبضے میں ہے۔ فیصل امین کے وکلا (مفت سروسز والے) کوئی اقدامات بھی نہیں کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ایمان مزاری ، ہادی علی چٹھہ کا جسمانی ریمانڈ کالعدم قرار
فیصل امین کا ردعمل
وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کے بھائی اور پی ٹی آئی رہنما فیصل امین نے ایک گروپ میں جواب دیا کہ: "ہم ہمیشہ اپنا قرض چکاتے ہیں، امید ہے آپ پولیس کی جانب سے تباہ کی گئی سینکڑوں گاڑیوں کے لیے بھی آواز اٹھائیں گے، یا پھر یہ سلیکٹو ہے۔ ابھی تک کوئی ادائیگی کے بغیر نہیں رہا اور اب بھی نہیں رہے گا۔"
یہ بھی پڑھیں: انگلینڈ کی پاکستان کیخلاف پوزیشن مضبوط، جوئے روٹ کی ڈبل سینچری، 12 رنز کا خسارہ باقی
علی امین گنڈا پور کی ملاقات
یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ وزیراعلیٰ کی رات گئے پارٹی کارکنان اور قائدین سے ملاقات ہوئی۔ انہوں نے ملک میں قانون کی حکمرانی اور آئین کی بالادستی کے لیے پُرامن اور جمہوری جدوجہد جاری رکھنے کا عزم ظاہر کیا۔
مقصد اور عزم
وزیراعلیٰ نے کہا: "یہ ملک ہم سب کا ہے، سب سے پہلے پاکستان ہے۔ ہم نے اس ملک اور نظام کو درست کرنا ہے، اور جب نظام ٹھیک ہوگا تو سب کچھ ٹھیک ہو جائے گا۔" انہوں نے کارکنان کی جرأت کو سراہتے ہوئے کہا: "ہماری کسی سے کوئی دشمنی نہیں، ہمارا فوکس اپنے مقصد پر ہے۔ اللہ پر یقین اور نیت صاف ہو تو راستے خود بخود نکل آتے ہیں۔ ان شاء اللہ، ہماری جدوجہد سے ملک درست سمت میں جائے گا۔"