بلوچستان میں سیکیورٹی صورت حال کے پیش نظر ایک ماہ کے لیے دفعہ 144 نافذ، جلسے جلوس اور اسلحے کی نمائش پر پابندی
کوئٹہ میں دفعہ 144 کا نفاذ
محکمہ داخلہ بلوچستان نے صوبے بھر میں سیکیورٹی صورت حال کے پیش نظر ایک ماہ کے لیے دفعہ 144 نافذ کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے، جس کے تحت جلسے جلوس اور اسلحے کی نمائش پر پابندی ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت نے 27 ویں آئینی ترمیم کی شقوں پر غور کے لیے مشترکہ پارلیمانی کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا
پابندیاں اور احکامات
محکمہ داخلہ کے نوٹیفکیشن کے مطابق دفعہ 144 کے نفاذ کے دوران جلسے، جلوس، ریلیوں، احتجاج، مظاہروں اور سیاسی سرگرمیوں پر مکمل پابندی عائد ہوگی۔ اس کے علاوہ 5 یا 5 سے زائد افراد کے ایک جگہ جمع ہونے پر بھی سختی سے پابندی ہوگی، اور اسلحے کی نمائش اور ساتھ لے کر چلنے پر بھی مکمل پابندی ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستانی کرکٹر سدرہ امین کا سنچری کے بعد ’6‘ کا اشارہ، بھارتی تلملا اُٹھے
امن و امان کی بہتری کے اقدامات
محکمہ داخلہ کے حکام نے بتایا کہ یہ اقدام صوبے میں امن و امان کی صورت حال بہتر بنانے اور ممکنہ خطرات سے نمٹنے کے لیے کیا گیا ہے۔ دفعہ 144 کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف قانون کے مطابق سخت کارروائی کی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: دپیکا نے بیٹی کا نام اور تصویر سوشل میڈیا پر شیئر کردی
سیکیورٹی کی صورت حال
یاد رہے کہ بلوچستان میں گزشتہ چند ماہ سے سیکیورٹی فورسز پر حملوں اور دہشت گردی کے واقعات میں اضافے کے بعد انتظامی سطح پر متعدد حفاظتی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
نفاذ کی مدت
بلوچستان بھر میں دفعہ 144 کا نفاذ 6 نومبر 2025 سے ایک ماہ کے لیے مؤثر ہوگا۔








