پنجاب پولیس کے ڈی ایس پی کی بیوی اور بیٹی کے مبینہ اغوا کے کیس میں نیا موڑ آ گیا
مقدمہ اغوا: ڈی ایس پی عثمان حیدر گجر کے خاندان کی صورتحال
لاہور (زین بابو) ڈی ایس پی عثمان حیدر گجر کی بیوی اور بیٹی کے مبینہ اغوا کا کیس مزید سنگین صورت اختیار کر گیا ہے۔ ان کی اہلیہ کی بہن تہمینہ شوکت نے وزیراعلیٰ پنجاب کو دی گئی تحریری درخواست میں الزام عائد کیا ہے کہ انہیں شبہ ہے کہ ڈی ایس پی عثمان حیدر نے اپنی اہلیہ کو قتل کر کے بیٹی کو کہیں چھپا دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعلیٰ مریم نواز شریف کا ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر بچوں کو ہتھکڑیاں لگانے پر سخت برہمی کا اظہار
تہمینہ شوکت کی درخواست میں الزامات
تہمینہ شوکت نے اپنی درخواست میں مؤقف اختیار کیا کہ عثمان حیدر گجر اپنی اہلیہ پر آئے روز تشدد کرتے تھے، اور جب بیٹی اپنی ماں کو بچانے کی کوشش کرتی تو اسے بھی مارا پیٹا جاتا تھا۔ درخواست گزار کے مطابق کچھ روز قبل جب انہوں نے اپنی بہن اور بھانجی سے رابطہ کرنے کی کوشش کی تو کوئی جواب نہیں ملا، جس کے بعد وہ عثمان حیدر کے گھر گئیں لیکن وہاں بتایا گیا کہ دونوں گھر پر موجود نہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب میں پی ٹی آئی دور میں سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کیلئے 310 گاڑیوں کی خلاف ضابطہ خریداری کا انکشاف
مبینہ قتل اور دھمکیاں
تہمینہ شوکت کا مزید کہنا ہے کہ بعد ازاں انہیں اطلاع ملی کہ عثمان حیدر گجر نے مبینہ طور پر اپنی بیوی کو قتل کر دیا ہے اور بیٹی کو کسی نامعلوم مقام پر چھپا دیا ہے۔ درخواست میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ انہیں دھمکیاں دی جا رہی ہیں کہ اگر وہ معاملہ منظر عام پر لائیں گی تو انہیں بھی سنگین نتائج بھگتنا پڑیں گے۔
پولیس کی تحقیقات
پولیس نے واقعے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں، تاہم تاحال بیوی اور بیٹی کا سراغ نہیں لگایا جا سکا۔








