27ویں آئینی ترمیم میں جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس منیب اختر، جسٹس عائشہ ملک اور جسٹس اطہر من اللہ کو گھر بھیجنے کا جال تیار کر لیا گیا ہے، صحافی مطیع اللہ جان
ججز کی ممکنہ تبدیلیاں
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) صحافی مطیع اللہ جان کا کہنا ہے کہ 27ویں آئینی ترمیم میں جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس منیب اختر، جسٹس عائشہ ملک اور جسٹس اطہر من اللہ کو گھر بھیجنے کا جال تیار کر لیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: فری لانسرز نے 9 ماہ میں 400 ملین ڈالر کا زرمبادلہ کمایا: اقتصادی سروے
آئینی ترمیم کی تفصیلات
اپنے ایکس بیان میں انہوں نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 206 میں ترمیم کے ذریعے یہ واضح کر دیا گیا ہے کہ کوئی بھی ہائی کورٹ کا جج اگر سپریم کورٹ یا آئینی عدالت میں تعیناتی سے انکار کرتا ہے یا کوئی سپریم کورٹ کا جج اگر وفاقی آئینی عدالت میں تعیناتی سے انکار کرتا ہے تو وہ جج اپنے عہدے سے ریٹائرڈ تصور ہو گا۔
یہ بھی پڑھیں: آسٹریا:جوڑے کا مالی فائدے کے لئے 43 برس میں 12 بار شادی اور طلاق کا انکشاف
ججز کی ممکنہ ریٹائرمنٹ
اس ترمیم کے تحت، جب جسٹس امین الدین کی بطور چیف جسٹس آئینی عدالت تعیناتی کے بعد صدر مملکت مذکورہ چار ججوں میں سے کسی کو چیف جسٹس امین الدین کے نیچے بطور جج تعینات کریں گے تو کیا جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس منیب اختر جیسے جج ایسی تعیناتی قبول کریں گے؟ اگر نہیں تو پھر بغیر نئے حلف اور استعفے کے انہیں ریٹائر ہو کر گھر جانا پڑے گا۔ لگتا ہے مذکورہ ججوں کو عملی طور پر فارغ کیا جا رہا ہے۔
ٹویٹر پر بیان
ستائیسویں آئینی ترمیم میں جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس منیب اختر، جسٹس عائشہ ملک اور جسٹس اطہر من اللہ کو گھر بھیجنے کا جال تیار کر لیا گیا۔ آئین کے آرٹیکل 206 میں ترمیم کے ذریعے واضح کر دیا گیا ہے کہ کوئی بھی ہائی کورٹ کا جج سپریم کورٹ یا آئینی عدالت میں تعیناتی سے انکار کرتا ہے یا… pic.twitter.com/WTBc3MA531
— Matiullah Jan (@Matiullahjan919) November 8, 2025








