امید ہے 27ویں آئینی ترمیم تھوڑے بہت رد و بدل اور ایڈجسٹمنٹ کے ساتھ منظور کر لی جائے گی، مجیب الرحمان شامی
توقعات کے مطابق 27ویں آئینی ترمیم
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) سینئر صحافی و تجزیہ کار مجیب الرحمان شامی کا کہنا ہے کہ امید ہے 27ویں آئینی ترمیم تھوڑے بہت رد و بدل اور ایڈجسٹمنٹ کے ساتھ منظور کر لی جائے گی، کیونکہ پیپلزپارٹی اور برسراقتدار جماعتوں کو آرٹیکل 243 اور آئینی عدالت کے قیام پر کوئی اختلاف نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیلی فوج کی غزہ کے پناہ گزین سکول پر وحشیانہ بمباری، 52 فلسطینی شہید
صوبوں کے وسائل کی تقسیم
دنیا ٹی وی کے پروگرام تھنک ٹینک میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صوبوں کے وسائل کی تقسیم اور بلدیاتی اداروں کو آئینی تحفظ دینے کا معاملہ مؤخر ہو سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اطالوی بحری جہاز آئی ٹی ایس انتونیو مارچیلیاکی کراچی بندرگاہ آمد، پاک بحریہ کے آفیشلز اور اطالوی سفیر نے پرتپاک استقبال کیا
پی ٹی آئی کا بائیکاٹ
مجیب الرحمان شامی نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی 26ویں آئینی ترمیم کی مشاورت میں شامل رہی اور مولانا فضل الرحمان کے ذریعے کچھ تبدیلیاں بھی کروائی گئیں۔ پاکستان تحریک انصاف نے 27ویں آئینی ترمیم کو بغیر دیکھے ہی بائیکاٹ کا اعلان کر دیا۔ اگر مشاورت میں شامل رہتے تو بہتر صورتحال ہو سکتی تھی۔
حکومتی اتحاد کی مضبوطی
پی ٹی آئی سمجھتی ہے کہ عددی اکثریت ان کے پاس نہیں ہے، اس لئے ان کے شامل ہونے یا نہ ہونے سے فرق نہیں پڑے گا، تو انہوں نے بائیکاٹ کا راستہ اختیار کر لیا ہے۔ امید ہے پی ٹی آئی اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرے گی اور اگر بائیکاٹ ختم نہیں بھی کرتے تو ان کے بغیر بھی ترمیم منظور ہو جائے گی، کیونکہ حکومتی اتحاد کے پاس آئینی ترمیم میں منظوری کے لئے مطلوبہ تعداد پوری ہے۔








