ایران میں پانی کی شدید قلت، شہر مشہد میں ڈیموں کا ذخیرہ تین فیصد سے بھی کم رہ گیا
ایران کے شہر مشہد میں پانی کی شدید کمی
تہران (ڈیلی پاکستان آن لائن) ایران کے شمال مشرقی شہر مشہد کو پانی فراہم کرنے والے ڈیموں میں پانی کی سطح خطرناک حد تک گر کر تین فیصد سے بھی کم رہ گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: آئینی ترمیم خفیہ طریقے سے لائی جارہی ہے، حصہ نہیں بنیں گے: اخترمینگل
مشہد واٹر کمپنی کا بیان
ایران کی نیم سرکاری خبر رساں ایجنسی ایسنا (ISNA) کے مطابق مشہد واٹر کمپنی کے چیف ایگزیکٹو حسین اسماعیلیان نے بتایا کہ "مشہد کے ڈیموں میں پانی کا ذخیرہ اب تین فیصد سے بھی کم رہ گیا ہے۔ موجودہ صورتحال یہ ظاہر کرتی ہے کہ پانی کے استعمال کا انتظام اب محض ایک مشورہ نہیں بلکہ ایک ناگزیر ضرورت بن چکا ہے۔"
اے ایف پی کے مطابق تقریباً 40 لاکھ آبادی پر مشتمل ایران کے مقدس ترین شہر مشہد کی پانی کی فراہمی چار بڑے ڈیموں سے ہوتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: الخدمت فاؤنڈیشن کی جانب سے غزہ مہاجرین کے لیے مصر، اردن، لبنان، القدس اور ویسٹ بینک میں 2915 جانور قربان
پانی کی کھپت کی صورتحال
اسماعیلیان کے مطابق شہر میں پانی کی کھپت اس وقت فی سیکنڈ آٹھ ہزار لیٹر تک پہنچ چکی ہے، جس میں سے صرف ایک سے ڈیڑھ ہزار لیٹر فی سیکنڈ ڈیموں سے فراہم کیے جا رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: مشکوک ایکشن ، شکیب الحسن کو بولنگ کرانے سے روک دیا گیا
تہران میں بھی خدشات
ادھر دارالحکومت تہران میں بھی حکام نے ممکنہ عارضی واٹر کٹس کے بارے میں خبردار کیا ہے، کیونکہ ملک دہائیوں کی بدترین خشک سالی کا سامنا کر رہا ہے۔
تہران کو پینے کا پانی فراہم کرنے والے پانچ بڑے ڈیم بھی نازک حالت میں پہنچ چکے ہیں، جن میں سے ایک مکمل طور پر خالی ہو چکا ہے جبکہ ایک کی گنجائش آٹھ فیصد سے بھی کم رہ گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: چناری میں الحاق پاکستان ریلی، فضاء ’’پاکستان زندہ باد، مسلح افواج پاکستان زندہ باد‘‘ کے فلک شگاف نعروں سے گونج اٹھی
پانی کی بچت کی ضرورت
اسماعیلیان نے کہا کہ "اگر عوام پانی کے استعمال میں 20 فیصد کمی کر لیں تو لگتا ہے کہ پانی کی راشننگ یا کٹوتی کے بغیر بھی صورتحال کو سنبھالا جا سکتا ہے۔ بصورت دیگر، زیادہ پانی استعمال کرنے والے صارفین کی فراہمی پہلے بند کی جا سکتی ہے۔"
ایرانی واٹر ریسورسز مینجمنٹ کمپنی کے اہلکار عباس علی کیخاہی کے مطابق، ملک بھر میں 19 بڑے ڈیم یعنی ملک کے تقریباً 10 فیصد آبی ذخائر مکمل طور پر خشک ہو چکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ٹیچر ٹریننگ اور اسسمنٹ گلوبل ماڈل کے جدید پیٹرن پر کی جائے: وزیر تعلیم پنجاب
صدر کا انتباہ
ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے حال ہی میں خبردار کیا تھا کہ اگر سردیوں سے قبل بارش نہ ہوئی تو یہاں تک کہ تہران کو بھی خالی کرانا پڑ سکتا ہے، تاہم انہوں نے تفصیلات نہیں بتائیں۔ ایران کو یہ شدید آبی بحران کئی ماہ کی خشک سالی کے بعد درپیش آیا ہے۔
حکومتی اقدامات
گزشتہ گرمیوں میں حکومت نے تہران میں عام تعطیلات کا اعلان بھی کیا تھا تاکہ پانی اور توانائی کے استعمال میں کمی لائی جا سکے، کیونکہ اس دوران دارالحکومت میں شدید گرمی کی لہر کے باعث تقریباً روزانہ بجلی کی بندش کے واقعات پیش آ رہے تھے۔








