عروب کو گھسیٹنا بند کردیں: ڈکی بھائی کے بھائی ضیا ذوالفقار کا جذباتی ویڈیو پیغام
مقدمات کا سامنا کرنے والے ضیا ذوالفقار کا بیان
کراچی(ڈیلی پاکستان آن لائن) بیٹنگ ایپس کے فروغ پر مقدمے کا سامنا کرنے والے ڈکی بھائی کے بھائی ضیا ذوالفقار نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ عروب کو اس معاملے میں گھسیٹنا بند کیا جائے، بھابھی اور والدہ پہلے ہی شدید ذہنی اذیت کا سامنا کر چکی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کسی کی ضد تھی کہ مراد سعید مائنس ہے، ہم نے انہیں سینیٹر بنا دیا، علی امین گنڈا پور
سوشل میڈیا پر غلط خبریں
اپنے ویڈیو پیغام میں ضیا ذوالفقار نے کہا کہ سوشل میڈیا پر غلط خبریں پھیلائی گئیں کہ سعد کو سات سال قید اور ڈیڑھ کروڑ روپے جرمانہ ہونے والا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جب وہ سعد سے جیل میں ملنے گئے تو وہ مسلسل دو دن سے رو رہا تھا اور کہنے لگا کہ یہ سب کیا چل رہا ہے، کیس اتنا بڑا تو نہیں۔ سعد کو گرفتار ہوئے تین ماہ ہوچکے ہیں، جن میں 22 دن وہ جسمانی ریمانڈ پر رہا، باقی مدت جیل میں گزر رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: امریکہ اسرائیل کو کتنے بلین ڈالرز کا اسلحہ فروخت کرے گا؟ اہم تفصیلات سامنے آ گئیں
فیملی پر اثرات
انہوں نے بتایا کہ اس کیس نے نہ صرف سعد بلکہ پوری فیملی خصوصاً خواتین پر گہرا اثر چھوڑا ہے۔ ضیا ذوالفقار نے کہا کہ اس دوران کئی رپورٹرز اور سوشل میڈیا پیجز نے مختلف باتیں کہیں جس میں سچ اور جھوٹ دونوں شامل تھے۔
یہ بھی پڑھیں: دریائے چناب میں پانی کی آمد 29 ہزار 300کیوسک کم ہوگئی
قانونی کارروائی کی وضاحت
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے این سی سی آئی کے خلاف جو قانونی کارروائی کی ہے وہ صرف ذاتی مفاد میں نہیں بلکہ ان تمام لوگوں کے لیے ہے جو بلیک میلنگ کا شکار ہو چکے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ جیل میں ملاقات کے دوران وہ ڈکی بھائی سے ٹیلی فون کے ذریعے شیشے کے پار بات کرتے ہیں، وہاں لوگوں سے مل کر پتا چلا کہ بہت سارے قیدی بھی بلیک میلنگ کا شکار ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت میں 41 سال سے مقیم پاکستانی خاتون کو ملک بدر کر دیا گیا
قید میں قید کی زندگی کی مشکلات
ضیا نے کہا کہ جیل سے واپسی پر وہ، والدہ اور عروب اکثر یہ سوچتے ہیں کہ وہ خوش قسمت ہیں جو وکیل کی فیسیں اور سفری اخراجات برداشت کرسکتے ہیں، جب کہ بہت سے قیدی مالی طور پر اتنے کمزور ہیں کہ اپنی قانونی مدد حاصل نہیں کر پاتے۔
یہ بھی پڑھیں: حج آپریشن شروع، پہلی پرواز اسلام آباد سے 428 عازمین کو لیکر مدینہ منورہ پہنچ گئی
این سی سی آئی کی وضاحت
انہوں نے مزید کہا کہ این سی سی آئی بطور ادارہ کرپٹ نہیں مگر ان کا واسطہ ایسے افراد سے پڑا جو اختیارات کا غلط استعمال کر رہے تھے۔ ایف آئی اے اینٹی کرپشن نے اس معاملے میں بھرپور تعاون کیا اور ان کے ساتھ کھڑے رہے۔
عوام کے لیے مشورہ
آخر میں ضیا ذوالفقار نے عوام کو مشورہ دیا کہ اگر کوئی سرکاری افسر انہیں بلیک میل کرے تو ثبوتوں کے ساتھ اینٹی کرپشن سرکل سے رجوع کریں، وہ ضرور مدد کریں گے۔ ایف آئی اے اینٹی کرپشن سیل کی وجہ سے نظام پر ہمارا اعتماد دوبارہ بحال ہوا ہے۔








