حافظ نعیم الرحمان کا پاکستان میں حماس کے دفتر کے قیام کا مطالبہ
حافظ نعیم الرحمان کا بیان
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) جماعت اسلامی پاکستان کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ اسرائیل نے ایک سال میں 85 ہزار ٹن بارود فلسطینیوں پر گرایا، اور ان کی نسل کشی کی جارہی ہے۔ انہوں نے فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کا دفتر پاکستان میں بھی بنانے کا مطالبہ کردیا۔
یہ بھی پڑھیں: امریکہ کے صدارتی انتخابات اور آپ کے سوالات
اسرائیل کی ریاستی حیثیت پر تنقید
اے پی سی میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ہم اسرائیل کو ریاست مانتے ہی نہیں، اس وقت اسرائیل جو کچھ کررہا ہے یہ انسانیت دشمنی ہے۔ اس پلیٹ فارم سے صرف ایک آزاد فلسطینی ریاست کا پیغام جانا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر سیف نے بھارتی وزیر خارجہ کو احتجاج میں شامل ہونے کی دعوت دی
فلسطین کی تباہی کی صورتحال
حافظ نعیم الرحمان نے کہاکہ فلسطین میں 80 سے 90 فیصد عمارتیں منہدم ہوچکی ہیں۔ جو کچھ اسرائیل کررہا ہے اسے نسل کشی کے سوا کوئی نام نہیں دیا جا سکتا۔ اقوام متحدہ اجلاس کے دوران اسرائیل نے لبنان پر حملہ کیا، اور امریکہ اس کی پشت پناہی کررہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اٹک میں 3 ماہ کیلئے دفعات 144 نافذ
امریکہ کی مالی امداد
امیر جماعت اسلامی نے کہاکہ امریکہ 310 بلین ڈالرز براہ راست اسرائیل کو فراہم کرچکا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان نے کرتار پور معاہدے میں 5 سال کی توسیع کردی
قائداعظم کا موقف
انہوں نے کہاکہ قائداعظم محمد علی جناح کا بھی یہی موقف تھا کہ اسرائیل ناجائز طور پر قابض ہے، دو ریاستی حل کی حمایت قائداعظم کی پالیسی کی نفی ہے۔ عالمی برادری کو فلسطین میں مظالم کو روکنا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: ڈنڈا وگڑے تگڑوں کا پیر: عطاء اللّٰہ تارڑ کا 9 مئی والا مقصد
حماس کے خلاف اسرائیل کی کاروائیاں
انہوں نے کہاکہ اسرائیل حماس سے شکست کھا چکا ہے اور اب صرف وہاں کی سول آبادی پر بمباری کررہا ہے۔
اسلامی ممالک کے سربراہان کا اجلاس
حافظ نعیم الرحمان نے کہاکہ ہمیں اسلامی ممالک کے سربراہان اور ان کے فوجی سربراہان کو بلانا چاہیے، اور اس پلیٹ فارم سے ایک واضح پیغام جانا چاہیے۔