بلاول ہاؤس کے قریب سے سیف سٹی کیمروں کا اہم ڈسٹری بیوشن باکس ہی چوری ہو گیا
کراچی میں ڈسٹری بیوشن باکس کی چوری
کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن) - بلاول ہاؤس کے قریب سیف سٹی کیمروں کا ایک اہم ڈسٹری بیوشن باکس چوری ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا ریڈیو پاکستان پر 9 مئی حملے کی تحقیقات کے لیے انکوائری کمیشن قائم کرنے کا اعلان
چوری کی تاریخ
مقامی ویب سائٹ وی نیوز کے مطابق، مذکورہ ڈسٹری بیوشن باکس 6 نومبر کو غائب ہوا، تاہم ایک ہفتہ گزر جانے کے باوجود پولیس تاحال اس منفرد چوری کا سراغ نہیں لگا سکی۔
یہ بھی پڑھیں: بلال بن ثاقب کی سلواڈور کے صدر سے ملاقات، بٹ کوئن مائننگ اور توانائی کے وسائل پر گفتگو
تحقیقات کی صورتحال
ڈی آئی جی ساؤتھ اسد رضا کے مطابق، ڈسٹری بیوشن باکس سیف سٹی کیمروں کو بہتر سروس فراہم کرنے میں مدد کرتا ہے اور اس کی تنصیب علاقے کی نگرانی کے لیے نہایت اہم تھی۔
انہوں نے بتایا کہ باکس کافی اونچا اور وزنی ہے، اسے چوری کرنا آسان عمل نہیں، اس لیے واقعے کی مختلف پہلوؤں سے تحقیقات جاری ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد ہائیکورٹ کی بلڈنگ کے پرفارمنس آڈٹ میں سنگین بے ضابطگیوں کا shocking انکشاف
سی سی ٹی وی فوٹیج
اسد رضا نے مزید کہا کہ واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کی جارہی ہے تاکہ یہ پتہ چل سکے کہ باکس کیسے غائب ہوا۔ عینی شاہدین کے مطابق، ایک گاڑی کی مدد سے باکس پر کام ہوتا دکھائی دیا تھا، جس سے شبہ ہوتا ہے کہ چوری کی کارروائی کسی منصوبہ بندی کے تحت کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان مختلف مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط
اہم معلومات
ڈی جی سیف سٹی پروجیکٹ آصف اعجاز شیخ نے تصدیق کی ہے کہ ڈسٹری بیوشن باکس میں لاکھوں روپے مالیت کا سامان نصب تھا۔ ان کے مطابق، باکس چوری ہونے کے بعد متعلقہ سیف سٹی کیمرے عارضی طور پر اتار لیے گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سونے کی قیمت میں بڑی کمی
سیکیورٹی کے مسائل
ذرائع کے مطابق، حیران کن طور پر سیف سٹی کیمروں اور ان سے منسلک آلات میں کوئی سیکیورٹی یا الارم سسٹم موجود نہیں، جس سے قیمتی سامان کے تحفظ پر سوالات اٹھ رہے ہیں۔
پولیس کا بیان
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ واقعے سے متعلق تحقیقات جاری ہیں اور ذمے داروں کو جلد قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔








