آئین کی پاسداری کے لیے دو طریقہ کار ہیں، یا استعفیٰ دیا جائے، یا سسٹم میں رہ کر کوشش کی جائے، سینیٹر علی ظفر
علی ظفر کا آئینی پاسداری پر بیان
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن) تحریک انصاف کے سینیٹر علی ظفر نے کہاکہ آئین کی پاسداری کیلئے دو طریقہ کار ہیں، یا استعفیٰ دیا جائے، یا سسٹم میں رہ کر کوشش کی جائے۔
یہ بھی پڑھیں: صنعتی مزدوروں کے لیے 84 ارب روپے کا مجموعی پیکج، وزیراعلیٰ مریم نواز نے راشن کارڈ لانچ کر دیا، 3 ہزار ماہانہ سبسڈی ملے گی
عدلیہ کی تاریخ اور چیلنجز
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں سینیٹر علی ظفر نے میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ ہماری عدلیہ کی تاریخ میں بہت اتار چڑھاؤ آتے ہیں، عدلیہ پر بہت زوال بھی آیا، عدلیہ کو ختم کرنے کی کوشش بھی کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: مجھے چیمبر اپیل داخل کرنا چاہئے تھی جو نہیں کی، میں یہ مانتا ہوں، مخصوص نشستوں سے متعلق نظرثانی کیس میں سلمان اکرم راجہ کا اعتراف
آئینی پاسداری کیلئے عملی اقدامات
ان کاکہناتھا کہ آئین کی پاسداری کیلئے دو طریقہ کار ہیں، یا استعفیٰ دیا جائے، یا سسٹم میں رہ کر کوشش کی جائے، خاموش رہنا سسٹم کا ساتھ دینے کا برابر ہے۔
تحریک کا آغاز
ان کاکہنا تھا کہ تحریک اچانک شروع نہیں ہوتی، انشاء اللہ تحریک چلے گی۔








