سندھ کابینہ نے 14 انسدادِ دہشت گردی عدالتوں کو ختم کرکے انہیں خصوصی عدالتیں قرار دینے کی منظوری دے دی
سندھ کابینہ کی نئی اقدامات کی منظوری
کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن) سندھ کابینہ نے 14 انسدادِ دہشت گردی عدالتوں کو ختم کرکے خصوصی عدالتیں قرار دینے کی منظوری دی۔ خصوصی عدالتیں سندھ کنٹرول آف نارکوٹکس سبسٹنس ایکٹ 2024 کے تحت قائم کی جائیں گی۔ کراچی میں کم مقدمات کے باعث 13 اور حیدرآباد میں ایک انسدادِ دہشت گردی عدالت ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: بھارتی ہواؤں سے پنجاب کی فضا مضر صحت، آلودہ ترین شہروں میں لاہور کا دوسرا نمبر
خصوصی عدالتوں کے قیام کا مقصد
دنیا ٹی وی کے مطابق، تبدیل کی گئی عدالتیں منشیات سے متعلق مقدمات کے تیز تر فیصلوں کے لیے استعمال ہوں گی۔ نئی خصوصی عدالتیں کراچی، حیدرآباد، میرپورخاص، شہید بینظیر آباد، سکھر اور لاڑکانہ ڈویژن میں قائم ہوں گی۔ باقی انسدادِ دہشت گردی عدالتوں کی ازسرِنو تنظیم کی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کا اسلام آباد میں احتجاج: شہری راستوں کی بندش سے مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔
عدالتوں کی تنظیمِ نو کی وجوہات
صوبائی کابینہ کے اراکین کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ عدالتوں کی تنظیمِ نو کا مقصد زیرِ التوا مقدمات کو موثر طریقے سے نمٹانا ہے۔ یہ تجویز انسدادِ دہشت گردی (سندھ ترمیمی) ایکٹ 2025 کی دفعہ 13 کے تحت پیش کی گئی، جو صوبائی حکومت کو عدالتوں کی تعداد بڑھانے، گھٹانے یا ختم کرنے کا اختیار دیتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: صوبائی وزیر سوشل ویلفیئر سہیل شوکت بٹ کا سیلابی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے قصور کا دورہ
سندھ سینٹر آف ایکسی لینس کا قیام
دوسری جانب، سندھ کابینہ نے پرتشدد انتہاپسندی کے تدارک کے لیے ’سندھ سینٹر آف ایکسی لینس‘ قائم کرنے کی منظوری دے دی۔ یہ سینٹر محکمہ داخلہ کے تحت قائم کیا جائے گا۔ فیصلہ ’سندھ سینٹر آف ایکسی لینس آن کاؤنٹرنگ وائلنٹ ایکسٹریمزم ایکٹ 2025‘ کے نفاذ کے بعد کیا گیا۔
نئے قانون کے مقاصد
نئے قانون کا مقصد انتہاپسندی، دہشت گردی، عسکریت پسندی، اور تخریبی سرگرمیوں کی روک تھام کرنا ہے۔ خصوصی سینٹر تحقیقی سرگرمیوں، ہم آہنگی، اور انسدادِ انتہاپسندی اقدامات کے نفاذ کا مرکزی ادارہ ہوگا۔ صوبے بھر میں پرتشدد انتہاپسندی کے خلاف پالیسی سازی اور پروگراموں کی رہنمائی سینٹر کے ذریعے کی جائے گی۔








